سی پیک نے سماجی، اقتصادی ، پیشہ ورانہ ترقی کے ذریعے پاکستانی خواتین کو بااختیار بنادیا

اسلام آباد: عدیلہ رحمان اپنے پاکستانی اور چینی ساتھیوں کے ساتھ تھرکول بلاک ٹو کول الیکٹریسٹی انٹیگریشن پروجیکٹ میں منیجر افرادی قوت کے طور پر کام کرکے ملک کی ترقی میں کردار ادا کررہی ہیں۔
عدیلہ رحمان نے شِنہوا کے ساتھ گفتگو میں کہاکہ انہیں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے اظہار اور اپنی شناخت بنانے کے لئے مردوں کے برابر مواقع میسر آئے ۔ اس منصوبے نے نہ صرف ان کی انتظامی صلاحیتوں میں اضافہ کیا بلکہ وہ اپنے معاشرے میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ایک مثال بھی بن گئی ہیں۔
چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کا تعمیر کردہ یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت قائم ایک بڑا بجلی گھر ہے جو صوبہ سندھ کے دور افتادہ ضلع تھر میں واقع ہے جس کا مقصد مقامی طور پر دستیاب کوئلے کا استعمال کرکے ملکی بجلی کی ضرورت پورا کرنے میں معاونت کرنا ہے۔
عدیلہ رحمان نے کہا کہ اس منصوبے میں اپنے کام کے تجربے کے دوران انہوں نے یہ مشاہدہ کیا کہ خواتین کو بااختیار بنانے میں سی پیک کا کردارنمایاں ہے کیونکہ یہ منصوبہ ہنر مند خواتین کو اپنے خواب پورا کرنے اور معاشرتی رکاوٹیں دور کرنے کے بہتر مواقع فراہم کرتا ہے۔
سی پیک چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس پر کام کا آغاز 2013 میں ہوا تھا ۔ یہ ایک راہداری ہے جو پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے میں کاشغر سے جوڑتی اور توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔
خواتین کے عالمی دن پرعدیلہ رحمان نے پاکستان میں سی پیک سے بلاواسطہ یا بالواسطہ منسلک سینکڑوں خواتین کے ساتھ اپنی بااختیاری، سماجی و اقتصادی ترقی اور پیشہ ورانہ ترقی کا جشن منایا جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کی بدولت ممکن ہوئی۔
گوادر کی معروف خاتون سماجی کارکن زیتون عبداللہ سی پیک کے پیشہ ورانہ تربیتی مرکز کے ذریعے مقامی خواتین کو فراہم کردہ مواقع سے بہت متاثر ہیں۔
شِںہوا کے ساتھ گفتگو میں تربیتی مرکز کی سربراہ زیتون عبداللہ نے کہا کہ گوادر میں خواتین سلائی اور کڑھائی میں مہارت رکھتی ہیں تاہم علاقے میں محدود مواقع کے سبب وہ اپنی صلاحیتیں استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک کے تحت قائم تربیتی مرکز کا مقصد ان باصلاحیت لیکن پسماندہ خواتین کو بااختیار بنانا ہے تاکہ انہیں اپنی صلاحیتیں آگے بڑھانے اور مالی فوائد حاصل کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے۔
تربیتی مرکز نے اپنے ابتدائی مرحلے میں چینی کمپنیوں کے ملازمین کے لئے یونیفارم تیار کئے، جدید مشینری سے آراستہ یہ مرکز ملبوسات کی فیکٹری میں تبدیل ہونے کو تیار ہے جس میں مقامی طور پر تیار کردہ ملبوسات بلوچستان بھر میں تقسیم اور فروخت کئے جائیں گے۔
زیتون عبداللہ نے کہا کہ جو خواتین پہلے گھر پر کام کرکے بہت کم کماتی تھیں اب وہ خطیر آمدن حاصل کرنے کے قابل ہوچکی ہیں اور اپنے خاندانوں کی مالی خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
سی پیک کے تھر کول بلاک ٹو کول الیکٹریسٹی انٹیگریشن منصوبے نے ناخواندہ مقامی خواتین کسانوں کو بطور ڈمپ ٹرک ڈرائیور 6 ماہ کی سخت تربیت مہیا کرکے نہ صرف ہنرمند افرادی قوت میں شامل کیا بلکہ دقیانوسی تصورات کے خاتمے میں بھی مدد دی۔
رانی کولہی 3 بچوں کی ماں ہے انہوں نے بھوک اور پریشانی کو شکست دینے اور اپنے اور اپنے بچوں کے لیے ایک پیشہ ور ڈمپ ٹرک ڈرائیور بننے کا فیصلہ کیا۔ یہ کام اس علاقے کے بہت سے طاقتور مرد بھی کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔
شِںہوا سے گفتگو میں کولہی نے کہا کہ وہ جانتی تھیں کہ دقیانوسی تصورات کے خلاف کھڑا ہونا مشکل ہوگا تاہم سی پیک نے میری قابلیت اور طاقت کو پہچاننے میں میری مدد کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ یہ سفر مشکل تھا اور مجھے پیشہ ورانہ اور ذاتی دونوں محاذوں پر معاشرے کے شکوک و شبہات اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن میں کامیابی پر یقین رکھتی تھی اور آج ایک سینئر ڈرائیور کے طور پر کام کرتے ہوئے میں نہ صرف مالی طور پر خود مختار ہوں بلکہ دیگر خواتین کے لئے حوصلہ افزائی کا ذریعہ بھی ہوں۔

Author