عالمی برادری وبین الاقوامی تنظیموں کی ماسکو کنسرٹ ہال میں دہشت گرد حملے کی مذمت

بیجنگ: دنیا کے مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے ماسکو کے مضافاتی علاقے میں ایک کنسرٹ ہال میں ہونے والے ہولناک دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرین اوران کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اس گھناؤنے اور بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور “دہشت گردی کی ان قابل مذمت کارروائیوں کے مرتکب افراد، منتظمین، مالی معاونت کرنے والوں اور سہولت کاروں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتی ہے ۔”
فرانسیسی صدارتی دفتر کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے “دہشت گردانہ حملے” کی شدید مذمت کی ہے اور ہلاک شدگان، ان کے اہل خانہ اور تمام روسی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اٹلی کے وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ انکی حکومت “دہشت گردی کے اس گھناؤنے فعل کی سخت اور یکسر مذمت کرتی ہے۔”
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ برطانیہ ماسکو کے قریب کروکس سٹی ہال میں ہونے والے جان لیوا دہشت گردی کے حملے کی “سخت ترین الفاظ میں مذمت” کرتا ہے۔
انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا”ہم اپنی طرف سے دلی تعزیت اوربہت سے ہلاک ہونے والے افراد کے خاندانوں کے ساتھ اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔”
منگولیا کے صدر اُکھنا خوریلسُخ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ اُن کے عوام “وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کے بارے میں جان کر شدید غمزدہ ہیں اورروسی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
امریکہ کے قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر برائےسٹریٹجک کمیونیکیشن جان کربی نے فاکس نیوز چینل پر ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ امریکی حکومت کو مارچ کے اوائل میں ماسکو اور اس کے مضافات میں دہشت گردوں کے حملے کے بارے میں خدشات لاحق ہیں جس پر امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی باشندوں کے لیے ایک انتباہ جاری کیا تھا۔
انہوں نے کہا “ہم ابھی تک یہ نہیں جانتے کہ انتباہ اور اس حملے کے درمیان کس حد تک تعلق ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اورنہ ہی مجموعی طورپرایسا معلوم ہو رہا ہے کہ اس حملے میں کسی بھی طرح سے یوکرینی ملوث ہوسکتے ہیں۔‘‘
روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق ماسکو کے شمال مغرب میں کراسنوگورسک کے کروکس سٹی ہال پر مسلح افرادکے دہشت گردانہ حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 133 ہو گئی ہے۔

Author