چین ایپل کی سب سے اہم سپلائی کا ذریعہ ہے،کمپنی سی ای او

شنگھائی: امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے سی ای او ٹم کک نے چینی مارکیٹ کے لئے کمپنی کے طویل مدتی عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ٹِم نے شنگھائی کے اپنے دورے کے دوران کہا کہ دنیا کی سپلائی چینز میں کوئی بھی ہمارے لئے چین سے زیادہ اہم نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات کا خاص تذکرہ کیا کہ ایپل اپنے چینی سپلائی چین کے شراکت داروں کے ساتھ اپنا طویل مدتی تعاون مضبوط بنائے گا اور باہمی مفید نتائج کے لئے ماحول دوست اور سمارٹ پیداوار پر ان کے ساتھ ملکر کام کرے گا۔
ٹم کا یہ دورہ شنگھائی میں ایپل کے ایک نئے فلیگ شپ اسٹور کے افتتاح کے موقع پر ہوا ہے جو عالمی سطح پر کمپنی کا دوسرا سب سے بڑا ریٹیل اسٹور ہے۔
ایپل نے بی وائی ڈی، لینس ٹیکنالوجی اور شین ژین ایورون پریسیشن ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ جیسے چینی سپلائرز کے ساتھ ایک شیئرنگ سیشن کیا، جس میں اسمارٹ اور ماحول دوست پیداوار اور باصلاحیت افراد کی تربیت میں تازہ ترین کامیابیوں اور پیشرفت کو اجاگر کیا گیا۔
ٹِم نے کہا کہ ہم 2030 سے متعلق سوچتے ہیں جو اب صرف 6 سال کی دوری پر ہے۔ ہم کاربن کا خاتمہ چاہتے ہیں اس لئے ایک کمپنی کی حیثیت سے اس کے حصول میں ہمارے شراکت داروں اور ہمیں ان گنت اختراع کی ضرورت ہوگی۔ آج یہاں آکر اور کئی برس کے دوران یہاں متعدد بار آنے سے اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ یہ کام بہت قابل عمل ہے۔
ایپل 30 برس سے زائد عرصے سے چین میں اپنی ترقی پر کام کررہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق کمپنی کے 200 بڑے سپلائرز میں سے 151 کی پیداواری سرگرمیاں چین میں ہیں۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی چین میں اپنی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ کررہی ہے۔ گزشتہ ہفتے ایپل نے اعلان کیا تھا کہ وہ شنگھائی میں اپنی اپلائیڈ ریسرچ لیب کو وسعت دے گا اور رواں سال کے اختتام پر شین ژین میں ایک نئی لیب قائم کرے گا۔

Author