نیند کا بہتر معیارقلبی ودماغی صحت کے لیے ضروری ہے،چینی ماہرین

بیجنگ:چینی ماہرین نے نیند کی غیر صحت مند عادات کے بارے میں خدشات ظاہر کرتے ہوئے لوگوں کو نیند کے معیار کو بہتر بنانے کی تجویز دی ہے۔
جمعرات کو نیند کے عالمی دن کے موقع پر چائنہ سلیپ ریسرچ سوسائٹی کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ صرف 29 فیصد جواب دہندگان نے رات 11 بجے سے پہلے سونے کی عادت بتائی جبکہ 47 فیصد عام طور پر آدھی رات کے بعد سوتےہیں۔
سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کالج کے طلباء روزانہ اپنے موبائل فون پر کافی وقت گزارتے ہیں اور بہت دیر تک جاگنے کا رجحان رکھتے ہیں۔
پی کنگ یونیورسٹی سکستھ ہاسپٹل کے صدر اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے رکن لولین نے خبردار کیا کہ نیند کی غیر صحت مند عادات قلبی، دماغی، ہارمونز کی بیماریوں سمیت دیگر کئی دائمی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا سکتی ہیں۔
چائنہ سلیپ ریسرچ سوسائٹی کے ایک ماہر او چھیونگ نے کہا کہ صرف نیند کا دورانیہ کافی نہیں ہے بلکہ نیند کا معیار، گہرائی اور تسلسل بھی اہم عوامل ہیں جبکہ بہتر نیند ہمارے جسم کے مدافعتی افعال کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔
ماہرین نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سونے سے پہلے کیفین اور سگریٹ کا استعمال کم کریں، کام اور آرام کا باقاعدہ شیڈول برقرار رکھیں، باقاعدہ ورزش میں مشغول رہیں اور سونے سے پہلے الیکٹرانک ڈیوائسز کے استعمال سے گریز کریں۔
انہوں نے تناؤ کو کم کرنے کے لیے مراقبے اور یوگا کو روزانہ کے معمولات میں شامل کرنے کی بھی تجویزدی۔

Author