ترقی پذیر دنیا پر چینی جدیدیت کا وسیع پیمانے پر اطلاق ہوتا ہے، روسی اسکالر

سینٹ پیٹربرگ: روس کی سینٹ پیٹرزبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی میں شعبہ عالمی معیشت کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ایرینا کوکش کینا نے کہا ہے کہ چینی جدیدیت خاص طور پر ترقی پذیر ممالک پر وسیع پیمانے پر قابل اطلاق ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی دراصل اعلیٰ معیار اور مشترکہ خوشحالی کے اصولوں پر مبنی ہے۔ تحفیف غربت اور چینی عوام کا معیار زندگی سے متعلق بہتری کے منصوبوں پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
چین کے مطابق چینی جدیدیت کی 5 منفرد خصوصیات ہیں،جن میں بڑی آبادی کی جدیدیت ، سب کے لئے مشترکہ خوشحالی ، مادی ، ثقافتی اور اخلاقی ترقی ، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی اور پرامن ترقی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین نے نمایاں ترقی کرتے ہوئے عالمی معاشی استحکام برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور عالمی اقتصادی ترقی میں اس کا حصہ ایک تہائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی لئے مغربی ممالک سمیت دنیا بھر کی کمپنیاں چینی کمپنیوں کے ساتھ تعاون میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
اسکالر نے یہ بھی کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا تیزی سے کثیر قطبیت کی سمت بڑھ رہی ہے جس میں عالمی جنوب کےممالک تیزی سے نمایاں کردار ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سمیت چین کی کئی تجاویز کی حمایت کرتے ہیں۔
ایرینا کوکش کینا نے کہا کہ چین کھلے پن، مشترکہ ترقی اور مساوی بقائے باہمی پر مبنی انسانی ترقی کا ماڈل بنانے کی تجویز پیش کرتا ہے جو یہ بہت اہم ہے،جبکہ چین کا ترقیاتی فلسفہ اور ثقافتی نظریات دوسرے عالمی جنوبی ممالک کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ماہر نے کہا کہ چین کی جدیدیت کے راستے نے انسانی ترقی کی نئی راہیں کھول دی ہیں۔

Author