کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات کا اختیار نہیں دیا ،عمران خان

راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات کا اختیار نہیں دیا ،میری میڈیا سے گفتگو پر پابندی لگا کر بنیادی حقوق ختم کردیئے گئے، میں اداروں کو کیسے نقصان پہنچا سکتا ہوں؟، علی امین کا اسلام آباد پر قبضے کا بیان درست ہے،جانتا تھا وزیر اعلی خیبر پختونخوا کیساتھ تصاویر بنا کر بھی صوبے کو اس کا حق نہیں دیا جائے گا، چیئرمین پی اے سی کا نام آج فائنل کر لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میری میڈیا ٹاک پر پابندی لگا کر میرے بنیادی حقوق ختم کر دیئے گئے ہیں، میں اداروں کو کیسے نقصان پہنچا سکتا ہوں؟۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشنز زیر التواء ہیں جن پر سماعت نہیں کی جارہی ہیں، میرے دور حکومت کا موجودہ دور سے موازنہ نہیں ہو سکتا ہے، ملک کے جو حالات ہیں ان میں سرمایہ کاری ہی بچا سکتی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاوہ کسی کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا اختیار نہیں دیا ۔ چیئرمین پی اے سی کے نام پر مشاورت کرنے ہی نہیں دی جارہی، پارٹی رہنماؤں سے صرف 30منٹ ملاقات کی اجازت ہے، چیئرمین پی اے سی کا نام مشاورت کر کے بتاؤں گا ، ابھی کوئی نام فائنل نہیں (آج)منگل تک نام فائنل کرلیں گے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد پر قبضے کا بیان درست ہے،مجھے پتا تھا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے ساتھ تصاویر بنا کر بھی صوبے کو اس کا حق نہیں دیا جائے گا۔

Author