کسی کو بھی بھارت سے تعلقات کیلئے ذمہ داری نہیں سونپی گئی، پاکستان

اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کسی کو بھی بھارت سے تعلقات کیلئے ذمہ داری نہیں سونپی گئی، ایکسپورٹ کنٹرول سیاسی ہوچکی ہے، حالیہ اقدام پرامریکہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے، امریکی انسانی حقوق رپورٹ کو مسترد کرچکے، تیاری میں موزوں طریقہ کار نہیں اپنایا گیا ،بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، غزہ میں جاری نسل کشی کا خاتمہ ، عالمی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئے ،جموں و کشمیر متنازع علاقہ ہے، بھارت کو ابہام پھیلانے کی بجائے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرانا چاہئے۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے 22سے 24 اپریل کے دوران پاکستان کا دورہ کیا، دونوں ممالک کے سربراہان کی ملاقات میں علاقائی امورزیربحث آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدرکے دورے میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن کا معاملہ زیر غور آیا، ہمارے مشترکہ اعلامئے میں بھی اس بات کی عکاسی کی گئی ہے، پاکستان اور ایران نے توانائی وبجلی کے حوالے سے امورپربھی غورکیا، ہم نے امریکہ کا بیان دیکھا ہے ،اپنی توانائی ضروریات پر امریکہ سے رابطے میں ہیں، پاکستان کی توانائی کی اپنی اہم ضروریات ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی پر تعاون موجودہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے،غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کا فوری خاتمہ اور عالمی سطح پر اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر متنازع علاقہ ہے، پاکستان اور ایران کا کشمیر اور غزہ پر یکساں موقف ہے، بھارت کی طرف سے کشمیر پر قبضے کے بیانات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، بھارت کو ابہام پھیلانے کی بجائے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرانا چاہئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کی طرف سے جاری انسانی حقوق رپورٹ کو مستردکرچکا ہے، بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اس رپورٹ کی تیاری میں موزوں طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا، بھارت میں بھی مسلمانوں کیخلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلیسٹک میزائل پرزہ جات کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کے حالیہ اقدام پرامریکہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ایکسپورٹ کنٹرول سیاسی ہوچکی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تجارت کیلئے بیک ڈورمذاکرات نہیں ہورہے، پاک بھارت تجارتی پالیسی تبدیلی سے متعلق فی الحال کوئی خبرنہیں اور کسی فرد کوبھارت سے تعلقات کیلئے کوئی ذمہ داری نہیں سونپی گئی۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سعودی قیادت کی دعوت پر 28اور 29اپریل کو ریاض میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کریں گے ،اس موقع پر وزیراعظم دیگر عالمی سربراہان اورسعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر وزیراعظم دیگر عالمی سربراہان اورسعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کریں گے۔4 مئی کو وزیراعظم گیمبیا کا دو روزہ دورہ کریں گے اور وہاں ہونیوالے سمٹ میں مسلم امہ کو درپیش مسائل پر بات کریں گے۔ وزیراعظم سمٹ میں غزہ صورتحال اور جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت پر بھی بات کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی گیمبیا میں اسلامی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کریں گے اس دوران وہ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

Author