سپریم کورٹ ،ہائیکورٹس میں ججز کی خالی آسامیاں پرکرنا ترجیح ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

لاہور : چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں ججز کی خالی آسامیاں پرکرنا ترجیح ہے، ٹیکنالوجی نے سپریم کورٹ کی رجسٹریوں کا معاملہ محدود کردیا ہے، کم از کوئی بھی بنچ ایک ہفتے سے کم کا نہیں ہونا چاہئے،رجسٹری پربنچ بنانے کے عمل کا لاہور سے آغاز کردیا ،اگلے مرحلے میں دوسری رجسٹریوں میں جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ خواہش ہے سپریم کورٹ مکمل ہوجائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں ججز کی خالی آسامیاں پرکرنا ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ ججز کی تعیناتیوں سے پہلے ہائیکورٹس رولز میں ترامیم ضروری ہے، ان ترامایم کیلئے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے، ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے گزارش ہے آہستہ آہستہ ہائیکورٹس میں ججز کی تعداد مکمل کریں۔انہوں نے کہاکہ ججز کی تعیناتیاں موجودہ طریقہ کار سے کریں یانئے رولز کے مطابق اس پر فریقین سے بات کریں گے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ٹیکنالوجی نے سپریم کورٹ کی رجسٹریوں کا معاملہ محدود کردیا ہے، کم از کوئی بھی بنچ ایک ہفتے سے کم کا نہیں ہونا چاہئے۔انہوںنے کہا کہ دیکھنا یہ ہے ویڈیو لنک رکھیں یا رجسٹری یا دونوں کوساتھ لیکرچلیں، بار اور بنچ مختلف نہیں ایک ہے، ہمیشہ بار کے منتخب نمائندوں کی ترجیح دی، رجسٹری پربنچ بنانے کے عمل کا لاہور سے آغاز کردیا ہے، اگلے مرحلے میں دوسری رجسٹریوں میں جائیں گے۔

Author