یو این چارٹر کے تحت دفاعی کاروائی کی، امریکہ معاملے سے دور رہے، ایرانی سفارتی مشن

اقوام متحدہ: اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ کاروائی یو این چارٹرڈ کے تحت دفاع میں کی گئی۔سفارتی مشن نے امریکہ کو معاملے سے دور رہنے کا انتباہ بھی دیا۔ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملے کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ یہ کاروائی اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت جائز دفاع میں کی گئی ہے جس کا مقصد دمشق میں ہمارے سفارت خانے کے خلاف صہیونی جارحیت کا جواب دینا تھا۔سفارتی مشن نے کہا کہ اسرائیل نے کوئی اور غلطی کی تو ایران کا ردعمل کافی زیادہ سخت ہوگا، یہ ایران اوراسرائیل کےدرمیان تنازع ہے۔ امریکا کو معاملے سے دور رہنا چاہیے۔ معاملہ ختم سمجھا جاسکتا ہے۔ادھر ایرانی پاسداران انقلاب نے بھی ایک بیان میں کہا کہ امریکا اسرائیل کی حمایت نہ کرے، نہ ہی ایران کے مفادات کو بھی نقصان پہنچائے۔ایرانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اردن ایران کا اگلا ہدف ہو سکتا ہے۔اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مندوب نے بھی سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور دعوی کیا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی ہے جس پر اقوام متحدہ کو اس کے خلاف کاروائی کرنا چاہیے۔

Author