ملک نورو تعلقات کی بحالی کے بعد چین سے مزید تعاون کے منصوبوں کے لئے پر امید

یارین: نورو کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بحرالکاہل کے جزائر ممالک میں ترقی کے مواقع لایا ہے اور نورو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد چین کے ساتھ مزید عملی تعاون کے منتظر ہے۔
شِنہوا کے ساتھ بات چیت میں نورو کے سرکاری محکمہ اطلاعات کی ڈائریکٹر جوانا اولسن نے بتایا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں عملی تعاون خاص کر موسمیاتی تبدیلیوں، پانی کی فراہمی اور زراعت سمیت دیگر امور بارے پرامید ہیں۔
اولسن نے کہا کہ بحرالکاہل کا ایک جزیرہ ملک ہونے کے ناطے نورو موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہے اور اسے سمندری سطح میں اضافے اور زمین کے کٹاؤ جیسے فوری چیلنجز کا سامنا ہے۔ کچھ ساحلی علاقے زیر آب آچکے ہیں جس کی وجہ سے رہائشی علاقوں اور کچھ عوامی خدمات کی سہولیات کو اونچی جگہوں پر منتقل کرنے اور بنیادی ڈھانچے کی اشد ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ روزمرہ زندگی میں تازہ پانی کی قلت ہے، مقامی باشندے مستقل طور پر پریشان ہیں ،عالمی موسمیاتی تبدیلی نے پانی کا بحران مزید سنگین کردیا ہے جس سے جزیرے کے باشندوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔
اولسن نے کہا کہ کاشت کاری کے لئے اپنے ناسازگار قدرتی حالات کے سبب نورو زرعی مصنوعات ، سبزیوں اور پھلوں کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے جس سے یہ اشیاء خاصی مہنگی ہیں۔
عہدیدار نے کہا کہ نورو میں سیاحتی صنعت میں ترقی کو فروغ دینے کے لئے پہلے قدم کے طور پر مزید ہوٹل قائم کرنا ہوں گے تاکہ رہائشی سہولیات بڑھائی جاسکیں۔

Author