بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے کثیر الجہتی تعاون کا نیا تصور پیش کیا، ترک اسکالر

استنبول: ایک ترک اسکالر نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) 3 براعظموں پر پھیلے ایک وسیع تعاون نیٹ ورک میں تبدیل ہو تے ہوئے کثیر الجہتی تعاون کا ایک نیا تصور پیدا کررہا ہے۔
انقرہ میں قائم ترک سینٹر فار ایشیا پیسیفک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر سیلکوک کولاکوغلو نے کہا کہ جب ہم گزشتہ دہائی میں ہونے والی پیشرفت کا تجزیہ کرتے ہیں تو بی آر آئی نہ صرف ایک چھوٹے سے خطے میں بلکہ تقریباً 3 براعظموں میں تعاون کا نیٹ ورک بنانے کے منصوبے سے تبدیل ہوچکا ہے۔
ترک اسکالر نے کہا کہ اس اقدام کی کامیابی کا ایک نمایاں مظاہرہ رواں سال بیجنگ میں بین الاقوامی تعاون بارے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں فعال بین الاقوامی شرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آرآئی اقتصادی تعاون سے لیکر دیگر شعبوں میں تعاون کا جال بنتے ہوئے بنیادی طور پر تین براعظموں ایشیا ، یورپ اور افریقہ کے درمیان تعاون کا مرکز بن گیا ہے۔
کولاکوغلو نے ماضی کی کامیابیوں کے علاوہ باہمی فائدہ تعاون کی تشریح اور باہمی ترقی پر مبنی اقدام کے امید افزا تصور کی تعریف بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لیکر سبز ترقی تک مزید منصوبے ہیں جن میں بہت سے مکمل منصوبے ہیں تاہم اہم بات یہ ہے کہ اس حوالے سے کثیر الجہتی تعاون میں ایک نیا تصور پیدا کیا جائے۔

Author