آسٹریلوی محققین نے دمہ کے سنگین کیسزکے علاج میں پیش رفت حاصل کرلی

کینبرا: آسٹریلوی محققین نے دمہ کے سنگین کیسزکے علاج میں پیش رفت کی ہے۔
پیر کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پروانفلامیٹری مالیکیولز، بیٹا کامن سائٹوکائنز شدید اور سٹیرایڈ کے خلاف مزاحمت کرنے والے دمہ کے کیسزمیں سانس کی نالیوں کی سوزش اور ان میں پیدا ہونے والی خرابی کو کنٹرول کرتی ہے۔
دمہ پھیپھڑوں کی ایک دائمی بیماری ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا اندازہ ہے کہ 2019 میں عالمی سطح پردمے سے26 کروڑ20 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کے محققین کی زیر قیادت تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ٹریبیکی ہارٹ نامی انسانی علاج کی اینٹی باڈی سانس کی نالیوں میں سوزش اور خرابی کو مؤثر طریقے سے روکنے کی کلید ثابت ہو سکتی ہے۔

Author