یوریشین اقتصادی سربراہ کانفرنس،عالمی امن و استحکام کے فروغ میں بی آر آئی کی تعریف

استنبول: چین کی جانب سے 2013 میں تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو عالمی امن و استحکام کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرنے پر یوریشین اقتصادی سربراہ کانفرنس میں سراہا گیا ہے۔
سربراہ اجلاس کے دوسرے روز منعقدہ ایک خصوصی سیشن میں بی آر آئی کی کامیابیوں اور خدمات کا خلاصہ پیش کیا گیا۔ اس سیشن کا عنوان تھا”امن کی خواہش، بیلٹ اینڈ روڈ کے 11 برس”۔
اجلاس سے خطاب میں چینی تھنک ٹینک شِںہوا انسٹی ٹیوٹ کے صدر لیو گانگ نے کہا کہ بی آر آئی کے آغاز کے بعد سے اب تک 3 ہزار سے زائد منصوبوں کی دستاویزات پر دستخط ہوچکے ہیں اور ان میں 10 کھرب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔
لیو نے کہا کہ یہ اس کی ایک مثال ہے کہ چین کیسے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کے قیام کو عملی شکل دے رہا ہے۔ بی آر آئی نے عالمی تعاون کا ایک نیا فریم ورک تشکیل دیا جس میں انسانیت کی مشترکہ ترقی کے لئے وسیع تر ممکنہ مشترکہ مفادات کو تلاش کیا گیا۔
ازبکستان کے سابق وزیرخارجہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سابق سیکرٹری جنرل ولادیمیر نوروف نے کہا کہ بی آر آئی باہمی رابطوں کا عالمی نیٹ ورک تشکیل دیکر عالمی معیشت کی ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔
نوروف نے کہا کہ چین اور یورپ کو ملانے والے بین البراعظمی نقل وحمل نظام سے عالمی سپلائی چینز خاص طور پر کوویڈ 19 وبائی مرض کے دوران مستحکم ہوئی۔

Author