گورنمنٹ کالج بورے والا نئے دور کا جدید تعلیمی ادارہ بننے کی طرف رواں دواں

بورے والا (انٹرنیوز) گورنمنٹ کالج بورے والا جو ماضی میں تعلیمی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتا تھا اب ایک بار پھر نئے دور کا جدید تعلیمی ادارہ بننے کی طرف رواں دواں ہو چکا ہے۔
گورنمنٹ کالج بورے والا جس نے ماضی میں ملک کی کئی نامور شخصیات پیدا کی تھیں کچھ وجوہات کی بنا پر بڑھتے ہوئے تعلیمی چیلنجز سے نبٹنے سے قاصر رہا۔ لیکن کالج کی نئی انتظامیہ نے محدود وسائل کے باوجود ادارہ کی تعمیر وترقی اور طلبہ کی نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں کی کامیابی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے جس کے خاطر خواہ نتائج بھی آنا شروع ہو چکے ہیں۔
کالج انتظامیہ نے نئے پرنسپل ڈاکٹر محمد اکرم بھٹی کی ہدایات کی روشنی میں دو دہائیوں سے بند کالج کی پرانی عمارت کو رنگ و روغن اور ضروری مرمت کرنے کے بعد بی ایس کلاسز کے لیے وقف کر دیا ہے۔
انتظامیہ نے میرٹ پالیسی پر سختی سے عمل کرتے ہوۓ سال اوّل اور بی ایس کے مختلف مضامین میں داخلے کیے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کالج انتظامیہ بشمول پرنسپل پر میرٹ سے ہٹ کر داخلے کرنے کیلئے مختلف سفارشات اور بلیک میلنگ کے ہتھکنڈے استعمال کیے گئے لیکن کالج انتظامیہ نے کسی بھی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہ لا کر طلبا ٔ کو میرٹ پر داخلہ دینے کا عمل مکمل کرلیا۔
کالج ریکارڈ کے مطابق معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے سابقہ پرنسپل گورنمنٹ کالج بورے والا نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد سے کالج کا الحاق کروایا تھا جس میں نشستیں 80 سے کم کر کے یونیورسٹی نے 50 کر دیں تھیں۔
موجودہ مہنگائی کے دور میں گورنمنٹ کالج بورے والا کم وسائل رکھنے والے والدین کیلئے بہت بڑی نعمت ہے جہاں طلبا ٔ نہایت کم فیس ادا کرکے اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
موجودہ پرنسپل نے کالج کی عمارت زیر تعمیر ہونے، اساتذہ اور انفراسٹرکچر کی کمی کی وجہ سے کچھ بی ایس کلاسز کوشام کے اوقات میں جاری رکھنے کےعزم کا اظہار بھی کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ کالج کی نئی عمارت بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جس کی تکمیل کے ساتھ ہی انشاءاللہ کچھ نئے بی ایس پروگرامز کا آغاز بھی کر دیا جاۓ گا
انہوں اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ادارے کسی فرد واحد کی مرضی سے نہیں بلکہ اساتذہ کی محنت اور معاشرے کے تعاون اور اعتماد سے چلتے ہیں۔ پرنسپل کا کہنا تھا کہ کالج کے اساتذہ اپنی تمام تر توانائیوں سے کام کر رہے ہیں اور قوم کے معمار قوم کے بچے اور بچیوں کی بہتر سمت میں رہنمائی کر رہے ہیں۔
طلبا و طالبات کی راہنمائی کیلئے رواں سال کالج میں دو بین الاقوامی کانفرنسز کا انعقاد کروایا گیا جس میں پاکستان کی بہترین جامعات سے پروفیسرز حضرات نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس کے علاوہ تمام طلبہ و طالبات کے لئے کالج پروفیسرز کی مدد سے ایک معلومات عامہ ( جنرل نالج) کا کتابچہ بھی تیار کیا جا رہا ہے جس سے طلبا و طالبات کو مختلف امتحانات میں مدد ملے گی۔ عالمی طریقہ معیار کو مد نظر رکھتے ہوئے طلبا و طالبات کو انکے مستقبل کے بارے میں راہنمائی فراہم کرنے کیلئے کیرئیر کونسلنگ ڈیسک لگانے کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔
شہریوں اور طلبا کے والدین نے موجودہ پرنسپل اور کالج انتظامیہ کے میرٹ پر سختی سے عمل پیرا ہونے اور تعلیمی معیار کو بہتر کرنے اور کالج میں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا ہے اور امید کی ہے کہ معاشےر کے تمام افراد اس ادارے کو مزید بلندیوں تک لیجانے میں مدد فراہم کریں گے اور افواہیں پھیلانے والے عناصر کی سرکوبی کریں گے۔

Author