چین کے تیانجن کے ضلع ووچھنگ میں واقع ایک کارخانےمیں تیار بائیسائیکل دیکھی جاسکتی ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین 2025 کے آغاز سے اب تک ای-بائیک اشیاء تبادلہ پروگرام میں حصہ لینے والے 16لاکھ 50ہزار سے زائد صارفین کو 1 ارب یوآن (تقریباً 13 کروڑ 94 لاکھ80ہزار امریکی ڈالر) سبسڈی کی مد میں دے چکا ہےْ
وزارت تجارت نے بدھ کےروز بتایا کہ یکم جنوری 2025 سے لے کر رواں ہفتے میں منگل تک چین میں اشیاء تبادلہ پروگرام کے تحت 16 لاکھ 60 ہزار سے زائد نئی ای-بائیک فروخت کی گئی ہیں جو 2024 میں فروخت شدہ مجموعی تعداد سے زائد ہے۔
ستمبر 2024 میں اس پروگرام کے آغاز سے ملک بھر میں مجموعی طور پر 30 لاکھ 46 ہزار نئی ای-بائیکس فروخت ہوچکی ہیں۔
اس پروگرام نے نہ صرف صارفین کو فوائد دیئے ہیں بلکہ تاجروں کی فروخت میں بھی نمایاں اضافہ کیا۔رواں سال اس پروگرام تحت اب تک4.51 ارب یوآن مالیت کی نئی گاڑیوں فروخت کی جاچکی ہیں جس سے تقریباً47 ہزار دکانوں کو فائدہ پہنچا۔
وزارت کے مطابق ان دکانوں میں سے زیادہ تر انفرادی کاروبار ، چھوٹے سے درمیانے درجے کے ادارے ہیں جن کی فی اسٹور اوسط فروخت میں 96 ہزاریوآن کا اضافہ ہوا ۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link