روسی صدر ولادیمیر پوتن کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فائل فوٹو-(شِنہوا)
سینٹ پیٹرزبرگ(شِنہوا)روسی صدر ولادیمیر پوتن نے سینٹ پیٹرزبرگ میں دنیا کے بڑے خبر رساں اداروں کے سربراہان سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے مذاکرات کار 22 جون کے بعد براہ راست مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے تیار ہیں۔
پوتن نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ ممکنہ ملاقات سمیت بات چیت کے لئے روس کی آمادگی کا اعادہ کیا تاہم انہوں نے زیلنسکی کے اقتدار کی قانونی حیثیت پر تحفظات کا اظہار کیا۔
روسی صدر نے کہا کہ میں زیلنسکی سمیت کسی سے بھی ملاقات کے لئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ نہیں ہے، اگر یوکرین انہیں مذاکرات کا اختیار دیتا ہے تو ٹھیک ہے، لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کسی بھی معاہدے پر دستخط کون کرے گا؟ ہم یہاں پروپیگنڈہ کی بات نہیں کر رہے بلکہ سنجیدہ معاملات میں اصل اہمیت سیاسی پیغام رسانی کی نہیں قانونی جواز کی ہوتی ہے۔
پوتن نے یہ بھی کہا کہ اگر مذاکرات سے کوئی پرامن حل نہ نکلا تو روس یوکرین میں اپنے مقاصد کو عسکری ذرائع سے حاصل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ اگر ہم پرامن مذاکرات کے ذریعے کسی معاہدے تک نہ پہنچ سکے تو ہم اپنے اہداف کو عسکری ذرائع سے حاصل کریں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس کی خصوصی فوجی کارروائی کا مقصد یوکرین کو فوجی طاقت سے محروم کرنا ہے تاکہ وہ روس کے لئے خطرہ نہ بن سکے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link