چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کے شہر چھنگ دو کے شوانگ لیو مغربی ریلوے سٹیشن پر کارکن ایک بلٹ ٹرین سے ای کامرس کے پارسل اتار رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے شعبہ نقل وحمل کی مجموعی کارکردگی میں گزشتہ سال بہتری دیکھی گئی۔
یہ بات چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 2024 میں سماجی نقل وحمل کی لاگت کا تناسب جی ڈی پی کا 14.1 فیصد تھا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.3 فیصد کم ہے اور یہ ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
فیڈریشن کا کہنا ہے کہ 2024 میں چین کی جی ڈی پی کی بنیاد پر تخمینہ لگایا گیا ہے کہ اعدادوشمار میں کمی نقل و حمل کے اخراجات میں 400 ارب یوآن (تقریباً 55.8 ارب امریکی ڈالر) سے زیادہ کی کمی کے برابر ہے۔
چین کے پالیسی سازوں نے دسمبر کی سنٹرل اکنامک ورک کانفرنس میں ترقی کو فروغ دینے کے اقدامات کے طور پر نقل وحمل کی لاگت کو کم کرنے کی نشاندہی کی۔ 2025 میں اس کے لئے خصوصی اقدامات شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔
گزشتہ سال سامنے آنے والے ایک منصوبے کے مطابق چین کا مقصد 2027 تک سماجی نقل و حمل کے اخراجات کا تناسب جی ڈی پی کے تقریباً 13.5 فیصد تک کم کرنا ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی لاجسٹک انڈسٹری نے مستقل توسیع کو برقرار رکھا ہے اور اس کی سماجی نقل وحمل کی مجموعی قدر گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.8 فیصد بڑھ کر 3606کھرب یوآن ہوگئی ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link