چین کے معذور افراد کی فیڈریشن کے چیئرمین چھینگ کائی،چیئرپرسن بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز ژو چھانگ کوئی اور وائس چیئرپرسن لی ڈونگ مے سٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس(ایس سی آئی او) کی پریس کانفرنس میں شریک ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین معذور افراد کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لئے سمارٹ بائیونک ہاتھوں اور گائیڈ روبوٹس جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فروغ دے رہا ہے تاکہ سائنسی و تکنیکی ترقی کا فائدہ اس برادری تک بھی پہنچ سکے۔
چین کے معذور افراد کی فیڈریشن کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے چیئرمین ژو چھانگ کوئی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ ایپلیکیشنز حال ہی میں منعقدہ ایک فورم میں پیش کی گئیں۔
ژو چھانگ کوئی نے مزید کہا کہ چین معذور افراد کی بہتر معاونت کے لئے نئی ٹیکنالوجیز اور صنعتوں کی ترقی پر مزید توجہ دے گا جن میں برین-کمپیوٹر انٹرفیسز بھی شامل ہیں۔
ژو کے مطابق فیڈریشن اور دیگر سرکاری محکموں نے مل کر ایک رہنما دستاویز جاری کی ہے جس کا مقصد معذور افراد کی مدد کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جامعات، تحقیقی اداروں اور ہائی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ بھی تعاون جاری ہے تاکہ متعلقہ ٹیکنالوجیز اور صنعتوں کو فروغ دیا جا سکے۔
ژو نے نشاندہی کی کہ آئندہ 15ویں 5 سالہ منصوبے (2026-2030) کے دوران چین مصنوعی ذہانت(اے آئی) اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجیز کے استعمال کو جاری رکھے گا اور معذور افراد کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کو یقینی بنائے گا۔
