چین کے شمال مغربی علاقے میں 2 تجرباتی سیٹلائٹس کو لے کر جانے والا ترمیم شدہ زیڈ کیو-2 وائی-1 راکٹ کمرشل سپیس انوویشن پائلٹ زون سے روانہ ہورہاہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے ایک سرکاری تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ تجارتی خلائی صنعت کی جاری تیز رفتار اور پائیدار ترقی کے ساتھ چین کا خلائی سیاحت کا شعبہ اگلے 5 سے 10 سال میں تجارتی سرگرمیوں کے ابتدائی مرحلے میں داخل ہو جائے گا۔
چین کی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تحت کام کرنے والے سی سی آئی ڈی کنسلٹنگ کی جانب سے اپریل کے اوائل میں ملک کی تجارتی خلائی صنعت کی ترقی پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پوری صنعتی چین نے تیزی سے ترقی کی ہے۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی 15 ویں 5 سالہ منصوبے کی مدت (2026-2030) کے اختتام تک یا اس کی اگلی 5 سالہ منصوبہ بندی کی مدت (2031-2035) کے دوران ملک کی تجارتی خلائی صنعت کے زیادہ پختہ، زیادہ منافع بخش ہونے اور عالمی سطح پر بڑا مقام حاصل ہونے کا امکان ہے۔
سی سی آئی ڈی کنسلٹنگ کے ایک اہم محقق یانگ شاؤشیان کا اندازہ ہے کہ اگلے 5 سے 10 سال میں چین کی خلائی سیاحت اور چاند کے تجارتی سفر کی پالیسی میں پیشرفت دیکھنے، ٹیسٹ کی تصدیق یا سرگرمی کے ابتدائی مرحلے میں داخل ہونے کی توقع ہے۔
تجارتی خلائی شعبہ چین کے لئے تزویراتی اہمیت کا حامل ہے اور اسے ملک کی 2024 کی سرکاری کارکردگی رپورٹ میں معاشی ترقی کے نئے ذریعے کے طور پر درج کیا گیا تھا۔
اس سال کی سرکاری کارکردگی رپورٹ میں بھی صنعت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چین تجارتی خلائی شعبے اور کم اونچائی والی معیشت سمیت متعدد ابھرتی ہوئی صنعتوں کی محفوظ اور مستحکم ترقی کو فروغ دے گا۔
