عوامی جمہوریہ کانگو کے شمالی صوبے کیوو کے علاقے گوما کے نزدیک واقع نیراگونگو علاقے میں منکی پوکس کا شکار ایک بچے کا علاج کیا جا رہا ہے-(شِنہوا)
ممباسا،کینیا(شِنہوا)افریقہ میں ایبولا،ایم پاکس اور مار برگ جیسے متعدی امراض کا دوبارہ پھیلاؤ پائیدار فنڈنگ،ٹیکنالوجی اختیار کرنے،بہتر نگرانی اور معاشرے کی شمولیت کے ذریعے صحت عامہ کے نظام کی استعداد بہتر بنانےکا متقاضی ہے۔
ایسٹ افریقہ ریجنل گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سربراہ اجلاس 2025 میں شریک حکام اور ماہرین نے کہا کہ افریقہ میں اب بھی بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ موجود ہے۔اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلی،آلودگی،سرحد پار سے ہونے والی غیر قانونی انسانی نقل و حمل اور علاج و ضروری ادویات تک عدم رسائی ہے۔
کینیا کی وزارت صحت اور شراکت داروں کے تعاون سے 28 جنوری سے 30 جنوری تک ہونے والے اجلاس کا مقصد خطے میں وباؤں کے خلاف تیاری اور ان سے نمٹنے کے لئے نیا لائحہ عمل ترتیب دینا ہے۔
اس کے علاوہ 3 روزہ فورم میں شریک حکومتوں،تعلیمی اداروں،سول سوسائٹی،عطیات دہندگان،صنعت اور علاقائی اتحادوں کے مندوبین حیاتیاتی تحفظ کے فروغ،صحت کے شعبے میں مساوات پروان چڑھانے، ٹیکنالوجیز اور تخلیقی ایجادات اختیار کرنے میں تیزی لانے کے نئے طریقوں پر غور کریں گے۔
کینیا کے صدر ولیم روتو نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ افریقی اقوام کی مجموعی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نظام صحت کو بہتر بنائیں اور یقینی بنائیں کہ وہ سرحد پار سے ہونے والے امراض سے نمٹنے کے قابل ہوں۔
پہلا ایسٹ افریقہ ریجن گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سربراہ اجلاس 2025’’صحت اور خوشحالی محفوظ بنانا،ایک وقت میں ایک معاشرہ‘‘ کے عنوان سے ہوا۔ اجلاس میں صحت کی ہنگامی صورتحال کے تعین، اس سے نمٹنے اور صحت کے انتظام کے لئے بر اعظم کی صلاحیت بہتر بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔
