بیجنگ(شِنہوا)چینی مین لینڈ کے ایک ترجمان نے تائیوانی رہنما لائی چھنگ تے اور ان کے نائب سیاؤ بی کھم کے تائیوان سیمی کنڈکٹر مینو فیکچرنگ کمپنی (ٹی ایس ایم سی) کی پیداواری صلاحیت کو بیرون ملک منتقل کرنے کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیانات ایک مرتبہ پھر ڈیمو کریٹک پروگریسیو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام کے تائیوان کی صنعتی بنیاد کو کمزور کرنے کے کردار کو بے نقاب کرتے ہیں۔
چین کی ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے پریس بریفنگ میں یہ بات اس وقت کہی جب ان سے لائی کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا کہ وہ ٹی ایس ایم سی، جو دنیا کی سب سے معروف چپ بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے اور تائیوان کے سیمی کنڈکٹر شعبے کی امریکہ، جاپان اور یورپ میں موجودگی بڑھانے کی حمایت کرتے ہیں تاکہ عالمی خوشحالی اور ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ترقی کے فروغ کے نام پر جو کچھ پیش کیا جا رہا ہے، درحقیقت تائیوانی عوام کی کئی نسلوں کی سخت محنت سے تعمیر کئے گئے تائیوان کے سب سے قمیتی صنعتی اثاثے کے زوال اور اس کو بیرون ملک لے جانے کی کوشش ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جو چیز امریکہ کی مینوفیکچرنگ میں حصہ ڈالنے کے طور پر پیش کی جا رہی ہے، دراصل وہ تائیوان کی صنعتوں، کمپنیوں اور عام لوگوں کے مفادات کی قربانی دینے کے مترادف ہے۔




