نیو یارک: چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ایک طرف رکاوٹیں کھڑی کرنے اور دوسری طرف تعاون کی درخواست کی بجائے امریکہ کو اپنی چین کے حوالے سے پالیسی کو منطقی تصور سے اخذ کرنا چاہیے۔
نیویارک میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں وانگ یی نے کہا کہ امریکہ کو ہمیشہ دو چہروں کے ساتھ چین کے ساتھ معاملہ نہیں رکھنا چاہیے : ایک طرف چین کو گھیرنا اور دباو ڈالانا اور دوسری طرف اس کے ساتھ بات چیت اور تعاون کرنا گویا سب کچھ ٹھیک ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چونکہ امریکہ نے متعدد بار اس بات کا اظہار کیا ہے کہ اس کا چین کے ساتھ تصادم کا کوئی ارادہ نہیں ، اس لیے بنیادی طور پر، اسے چین کے بارے میں عقل پر مبنی ادراک قائم کرتے ہوئے اس کے ساتھ چلنے کے لیے صحیح راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع ہونے والی ملاقات میں وانگ یی نے کہا کہ امریکہ کو احترام کے ساتھ بات چیت کرنے، باہمی تعاون کے جذبے کے ساتھ پیشگی تعاون اور اختلافات حل کرنے کی ضرورت ہے، بجائے اس کے کہ وہ طاقتورکی حیثیت سے جو مناسب سمجھے وہ کام کرے یا گزشتہ غلطیوں کو مزید غلطیاں کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرے۔
