پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینہمدردوں کے پاس40 دن کا چلہ کاٹا، معاف نہیں کیا،بہتر تھا 4...

ہمدردوں کے پاس40 دن کا چلہ کاٹا، معاف نہیں کیا،بہتر تھا 4 سال جیل کاٹ لیتا،شیخ رشید

راولپنڈی: سربراہ اے ایم ایل شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہمدردوں کے پاس40 دن کا چلہ کاٹا، معاف نہیں کیا گیا،بہتر تھا 4 سال جیل کاٹ لیتا،ناپسند لوگوں کا ریمانڈ،من پسند افراد کو گھر بھیج دیا گیا،جیسے پارلیمنٹ سے ممبران کو گرفتار کیا گیا،ایسے تو منشیات فروشوں کو نہیں پکڑا جاتا، سپیکر کا ضمیر زندہ ہے تو استعفیٰ دیں۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ اے ایم ایل شیخ رشید نے کہ جس طرح پارلیمنٹ سے ایم این ایز کو پکڑا گیاایسے تو منشیات فروشوں کو نہیں پکڑا جاتا،سپیکر قومی اسمبلی کا ضمیر زندہ ہے تو استعفیٰ دیں ورنہ کوئی ایک ممبر بھی سپیکر پر عدم اعتماد کر سکتا ہے، چاہے وہ ناکام ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک تباہ و برباد کردیا گیا ہے،غریب زندہ مر گیا ہے، تعلیم کا یہ حال ہے کہ جہاں 3 ہزار بچیاں پڑھتی تھی اب وہاں 300بچیاں پڑھتی ہیں، یہ نالائق ہیں، جس طرح اداروں کو بدنام کیا جا رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی پر50 ارب روپے کا مزید ٹیکہ لگا دیا ہے یہ مردوں کو اور مار رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نے ملکی معیشت تباہ کر دی ہے اس نے اگلی تاریخ پر بھی پاکستان کا نام ایجنڈے پر نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ میں 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن کی بات پر قائم ہوں آپ کو پتہ لگ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز موجود نہیں اور یہ میثاق جمہوریت کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو پسند ہیں ان کا ریمانڈ نہیں دیا گیاجو ناپسند ہیں ان کا ریمانڈ دے دیا گیا، 16 ماہ ہوگئے کوئی چالان پیش نہیں ہوا، مطلب یہ 20 سال تک فیصلہ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اصل حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں دیہاڑی دار مزدوروں کو کیسز سے نکال دیں۔انہوں نے کہا کہ 40 دن کا چلہ کاٹا، بہتر تھا چار سال جیل کاٹ لیتا، جن کے ساتھ ساری زندگی دوستی رہی، ان ہمدردوں نے مجھے بھی معاف نہیں کیا ان لوگوں کے خلاف بات نہیں کروں گا جنہوں نے 40 دن چلہ کٹوایا۔

انہوں نے کہاکہ چاروں صوبوں میں جمہوری راج ہے یہ اقتدار کے بھوکے ہیں، ان کو نہیں پتہ یہ عوام میں کتنے ذلیل ہو چکے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور دوست ہیں اڈیالہ جیل سے عمران خان کو نکالنے کی بات کا جواب نہیں دوں گا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!