"بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میرے ملک کے کئی لوگ بھی تعلیم، کام یا پھر رہنے کے لیے چین آ رہے ہیں۔” مڈگاسکر سے تعلق رکھنے والی ایک فرانسیسی اُستاد راہیری جاؤنا رائنا کو چین میں رہتے گیارہ برس ہو چلے ہیں اور وہ یہاں اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو رہی ہے۔