جمعہ, دسمبر 19, 2025
پاکستانلاہور ہائیکورٹ، سموگ تدارک کیس، پی ایچ اے کی منظوری کے بغیر...

لاہور ہائیکورٹ، سموگ تدارک کیس، پی ایچ اے کی منظوری کے بغیر درخت کٹنے پر فوجداری کارروائی کا عندیہ

لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کیس میں پی ایچ اے کی منظوری کے بغیر درخت کٹنے پر فوجداری کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر باغ لاہور کی شناخت ہے، اسے چھیڑنے سے قبل دس بار سوچنا چاہئے تھا؟، فضائی آلودگی زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں سے پھیل رہی، محکمہ ماحولیات تمام محکموں کی گاڑیوں کی فٹنس چیک کرے، آئندہ سماعت پر پارکوں کی بحالی بارے پالیسی رپورٹ جمع کرائی جائے۔

جمعہ کو لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک بار ے درخواستوں پر سماعت کی۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ محکمہ ماحولیات نے نواز شریف آئی ٹی سٹی کے پراجیکٹ میں بھی فضائی آلودگی پھیلنے پر ایکشن لیا، یہاں ہر وقت گرد ہی گرد تھی، تین ٹھیکیداروں کو پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ناصر باغ کا کیا بنا ہے، وکیل ایل ڈی اے نے بتایا کہ ایل ڈی اے اور پی ایچ اے نے ناصر باغ کے حوالے سے سے ایک سیشن کیا، ناصر باغ کی ٹوٹل جگہ 104 کینال ہے اس میں سے 11 کینال پر پراجیکٹ ہو رہا ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے پوچھا کہ ناصر باغ کو ہی اس پراجیکٹ کیلئے کیوں چنا گیا؟، ناصر باغ لاہور کی شناخت ہے، اسے چھیڑنے سے قبل دس بار سوچنا چاہئے تھا؟، اولڈ ٹولنٹن مارکیٹ میں بھی ایک پارکنگ پلازہ بنا یا جارہا تھا جسے میں نے روک دیا ہے، وکیل ایل ڈی اے نے بتایا کہ ناصر باغ کے اطراف میں عدلیہ اور تعلیمی ادارے ہیں۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ مجھے کہیں سے معلومات ملیں کہ ناصر باغ میں درخت کٹ رہے ہیں، عدالت کو سول سوسائٹی کی طرف سے بتایا گیا کہ ہم ڈی جی ایل ڈی اے کی میٹنگ سے بالکل مطمئن نہیں ہیں۔

عدالت نے سول سوسائٹی کو کہا کہ اگر آپ لوگ ایل ڈی اے کی میٹنگ سے مطمئن نہیں ہیں تو ناصر باغ منصوبے کو عدالت میں چیلنج کریں۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اورنج لائن اور میٹرو نے پہلے ہی ہمارے تاریخی ورثے کو خراب کیا ہے، یہاں بیسیوں ایسی جگہیں ہیں جہاں یہ پراجیکٹ ہو سکتا تھا، اگر آپ پنجاب اسمبلی سے آگے آئیں تو یہ لاہور ہے جسے بچانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ باقی تو اب ڈی ایچ اے اور مختلف پراجیکٹ بن ہی گئے ہیں، میں درختوں کی کٹائی کے معاملہ پر بہت زیادہ حساس ہوں، اگر مجھے پتہ چلا کہ پی ایچ اے کی منظوری کے بغیر درخت کٹے ہیں تو خود فوجدارای کارروائی کرائوں گا۔

عدالت نے کہا کہ فضائی آلودگی زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں سے پھیل رہی ہے، محکمہ ماحولیات کو چاہئے کہ تمام محکموں کی گاڑیوں کی فٹنس چیک کرے۔ عدالت نے محکمہ ماحولیات کے وکیل سے کہا کہ آپ کی اینٹی سموگ تو فارغ ہے، ان کو کسی اور کام پر لگا دیں۔

عدالت نے مختلف محکموں سے رپورٹس طلب اور پی ایچ اے کو آئندہ سماعت پر پارکوں کی بحالی بارے پالیسی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

مصنف

متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!