جمعہ, دسمبر 19, 2025
انٹرٹینمنٹسوشل میڈیا پر نسل پرستی پر مبنی پوسٹ کرنا مس فن لینڈ...

سوشل میڈیا پر نسل پرستی پر مبنی پوسٹ کرنا مس فن لینڈ کو مہنگا پڑگیا

سوشل میڈیا پر نسل پرستی پر مبنی پوسٹ کرنا مس فن لینڈ کو مہنگا پڑگیا، پوسٹ پر تنقید اور مختلف ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کے بعد انتظامیہ نے ان سے تاج اور خطاب واپس لے لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ میں گزشتہ ماہ مس یونیورس مقابلے منعقد ہوئے تھے جس میں 22 سالہ سارہ جافٹسے نے فن لینڈ کی نمائندگی کی تھی اور ٹائٹل جیتا تھا مگر حال ہی میں انہوں نے اپنی ایک تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جو ان کیلئے مشکلات کا باعث بن گئی۔

22سالہ سارہ جافٹسے نے اپنی تصویر میں اپنی دونوں آنکھوں کو کنارے سے کھینچ رکھا تھا اور کیپشن میں لکھا کہ ایک چینی کیساتھ کھانا کھاتے ہوئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق خاتون کی اس پوسٹ کو نسل پرستانہ سمجھا گیا اور جاپان، جنوبی کوریا اور چین میں تصویر پر شدید ردعمل سامنے آیا اور ان پر سخت تنقید بھی کی گئی۔

بعدازاں سارہ جافٹسے نے اس حوالے سے معذرت بھی کی تاہم اسے ناکافی قرار دیکر ان سے مس فن لینڈ کا تاج واپس لے لیا گیا۔

فن لینڈ کے وزیراعظم نے بھی اس معاملے پر ردعمل دیا اور کہا کہ یہ غیر سوچا سمجھا اور احمقانہ تھا جس کے نتیجے میں پیدا ہونیوالا تنازع ملک کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا ہے، علاوہ ازیں مس فن لینڈ کی تنظیمی کمیٹی نے سارہ سے انکا تاج اور خطاب واپس لیتے ہوئے کہا کہ نسل پرستی کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کی جائیگی۔

مصنف

متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!