جمعہ, دسمبر 19, 2025
پاکستانپاکستان نے افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی خطے کے امن...

پاکستان نے افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی خطے کے امن و سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیدیا

پاکستان نے افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی خطے کے امن و سلامتی کیلئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑنا انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہے، زرعی سیزن میں پانی بہائو سے چھیڑ چھاڑ عوامی زندگی اور غذائی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، بونڈی بیچ میں مذہبی اجتماع پر حملے قابل مذمت، پاکستان سے جوڑنا افسوسناک و غیر ذمہ دارانہ ہے۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹس افغانستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی تصدیق کرتی ہیں، رپورٹ میں ٹی ٹی پی اور دیگر غیرملکی دہشت گرد عناصر کا خصوصی ذکر پاکستان کے موقف کی واضح تائید ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دہشت گرد عناصر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، سرحدی کشیدگی، فائربندی کی عدم موجودگی، بارڈر بندش اور تجارت کی معطلی دہشت گردی سے جڑی ہوئی ہے، پاکستان کے تحفظات اقوام متحدہ کی رپورٹس سے ہم آہنگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موقف عالمی دارالحکومتوں میں سنا اور سمجھا جا رہا ہے، افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی، معاونت ملنے کے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی خطے کے امن و سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے، دہشت گرد گروہوں کی موجودگی افغانستان میں داخلی استحکام اور ترقی کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی چینلز فعال ہیں، دونوں ممالک کے سفیر اپنے اپنے دارالحکومتوں میں موجود ہیں، دوطرفہ معاملات سفارتی ذرائع سے زیر بحث آتے رہتے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ 7 دسمبر سے دریائے چناب میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اتار چڑھائو دیکھا گیا ہے، بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑنے پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بغیر پیشگی اطلاع پانی چھوڑنا انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے، پاکستان نے انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے بھارت سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی سیزن میں دریا کے بہائو سے چھیڑ چھاڑ عوامی زندگی اور غذائی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، بھارت انڈس واٹر ٹریٹی پر مکمل اور نیک نیتی سے عمل کرے، معاہدے کی خلاف ورزی عالمی قانون کیلئے خطرہ ہے، پاکستان پانی کے بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے حقوق خصوصا مذہبی آزادی کا تحفظ یقینی بنائے، بھارت میں اقلیتوں کو ناروا سلوک کا سامنا ہے، بہار کے وزیراعلی کی جانب سے خاتون کا حجاب کھینچنا شرمناک اور غیر انسانی فعل ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں مسلم خاتون کیساتھ بدسلوکی اور اس کا مذاق اڑانا قابل مذمت ہے، مسلم خواتین کی تذلیل کو معمول بنانا تشویشناک رجحان ہے، یہ واقعات بھارت میں اسلاموفوبیا اور عدم برداشت کی عکاسی کرتے ہیں، پاکستان اقلیتوں کے حقوق اور انسانی وقار کے تحفظ کا مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں ہونیوالی علاقائی میٹنگ میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی پر بات ہوئی، اجلاس میں ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کا معاملہ وسیع تناظر میں زیر بحث آیا، تہران میں ہمسایہ ممالک کے خصوصی نمائندوں کا اجلاس علاقائی میکانزم کا حصہ تھا، علاقائی میکانزم اتفاقِ رائے اور مشاورت کیلئے اہم ہیں، پاکستان خطے میں مسلسل سفارتی رابطوں کی حمایت کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تاحال آئی ایس اے ایف میں شرکت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، آئی ایس اے ایف سے متعلق کسی پیش رفت پر بروقت آگاہ کیا جائے گا، بین الاقوامی استحکام فورس کے حوالے سے بعض عالمی دارالحکومتوں میں مشاورت جاری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو اس معاملے پر کسی مخصوص درخواست سے آگاہ نہیں کیا گیا،فورس سے متعلق پاکستان نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ انہوںنے کہا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دورے سے متعلق غیر ملکی میڈیا کی خبر درست نہیں، کسی دورے کی منصوبہ بندی یا حتمی فیصلے سے متعلق کوئی معلومات موجود نہیں، سرکاری دوروں کا اعلان حکومت پاکستان باضابطہ طور پر کرتی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ بونڈی بیچ میں مذہبی اجتماع پر حملے کی پاکستان نے شدید مذمت کی ہے اسے پاکستان سے جوڑنا افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پاکستانی نام اور تصویر بغیر تصدیق میڈیا پر دکھائی گئی، غلط رپورٹنگ سے ایک بے گناہ فرد اور اس کے خاندان کو خطرات لاحق ہوئے، بھارتی میڈیا نے واقعے پر غلط معلومات اور پروپیگنڈا پھیلایا، بعد ازاں حملہ آور بھارتی نژاد اور بھارتی پاسپورٹ ہولڈر نکلا۔

انہوں نے کہا کہ غلط رپورٹنگ سے بھارتی میڈیا کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا، بھارتی میڈیا کو ذمہ دارانہ اور پیشہ ورانہ رویہ اپنانا چاہیے۔

مصنف

متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!