بھارتی سیاستدانوں کی بے شرمی، تعصب، ڈھٹائی اور مسلمانوں سے نفرت ایک بار پھر سامنے آگئی ہے اور ایک مسلمان خاتون کا حجاب کھینچنے کے بعد ایک اور رہنماء کی گھٹیا ذہنیت آشکار ہوگئی ہے۔
متعصب سیاستدان یوگی حکومت کے اتحادی وزیر سنجے نشاد نے ایک تقریب میں خاتون کا حجاب کھینچنے کا تمسخر اڑاتے ہوئے قہقہے لگائے اور انتہائی توہین آمیز اور غیر انسانی ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حجاب کو چھونے پر اتنا شور کیوں؟، اس واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر سنجے نشاد کے بیان پر شدید غصے کا اظہار کیا گیا اور سوشل میڈیاپر بھارتی وزیر کیخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ حجاب واقعہ پر معذرت کے بجائے تمسخر اڑانا حکومتی ذہنیت کو بے نقاب کرتا ہے، صارفین نے خواتین کی تذلیل کرنیوالے عناصر کیخلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔
ادھر لکھنو میں سماجی وادی پارٹی کی رہنماء سمیہ رانا نے خاتون کا نقاب کھینچنے پر وزیراعلیٰ نتیش کمار کیخلاف مقدمہ درج کروایا۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے کہا ہے کہ کسی عوامی عہدیدار کی جانب سے کسی خاتون کا حجاب یا نقاب زبردستی ہٹانا عورت کی عزت، شناخت اور ذاتی آزادی پر سنگین حملہ ہے، ایسے اقدامات نہ صرف خواتین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ معاشرے میں خوف اور عدم تحفظ کے ماحول کو بھی فروغ دیتے ہیں۔



