لندن(شِنہوا)فنانشل ٹائمز کے تحت شائع ہونے والی سرمایہ کاری کے تحقیقی جریدے ایف ڈی آئی انٹیلی جنس کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق عالمی ماہرین کی ایک بڑی تعداد کے نزدیک چین کو 2026 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا ذریعہ سمجھا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کا مرکز تیزی سے جنوبی خطوں کی طرف منتقل ہو رہا ہے اور ابھرتی ہوئی معیشتیں عالمی ترقی کے بنیادی محرک بننے کے لئے تیار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جریدے ایف ڈی آئی انٹیلی جنس نے اکتوبر 2025 میں دنیا بھر کے 101 سینئر ایف ڈی آئی ماہرین کا سروے کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کن 3 معیشتوں کو 2026 میں عالمی ایف ڈی آئی کے ذرائع کے طور پر اپنے حصے میں اضافہ کرتا دیکھتے ہیں تو چین کو مجموعی طور پر سب سے زیادہ 74بار منتخب کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منظر نامہ اب نمایاں طور پر تبدیل ہو چکا ہے اور بائٹ ڈانس، گیلے ہولڈنگ، بی وائی ڈی، جے ڈی ڈاٹ کام اور ہائر جیسی کمپنیاں ہواوے، علی بابا اور ٹین سینٹ کے ساتھ دنیا بھر میں سب سے سرگرم چینی سرمایہ کاروں میں شامل ہو گئی ہیں۔ یہ کمپنیاں جدید ترین مصنوعات کے ساتھ نئی منڈیوں تک رسائی کے لئے جارحانہ بین الاقوامی حکمت عملیوں پر عمل پیرا ہیں۔
چین کے علاوہ تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشتیں جیسے متحدہ عرب امارات، بھارت اور سعودی عرب بھی سروے میں نمایاں رہیں جن کا بالترتیب 40، 31 اور 29 بار ذکر کیا گیا۔
ورلڈ ٹریڈ سنٹرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر روبن وان پوئنبروئک نے کہا کہ لاگوس، ساؤ پاؤلو، ممبئی اور دبئی جیسے ابھرتے ہوئے مراکز روایتی مغربی مراکز کے مقابل آ جائیں گے جس سے کاروبار اور پالیسی سازوں کو ایک کثیر قطبی نظام کے مطابق خود کو ڈھالنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سال اس لمحے کو ظاہر کرے گا جب ابھرتی ہوئی معیشتیں حقیقی معنوں میں عالمی ترقی کی اصل قوت بن جائیں گی۔




