ہفتہ, دسمبر 6, 2025
تازہ ترینچینی ٹیکنالوجی کمپنیاں خلا میں اے آئی کمپیوٹنگ صلاحیتیں بنانے کی دوڑ...

چینی ٹیکنالوجی کمپنیاں خلا میں اے آئی کمپیوٹنگ صلاحیتیں بنانے کی دوڑ میں شامل

بیجنگ(شِنہوا) ایک ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ سے کیےگیےسادہ سے سوال کے جواب میں "ایک گندم کا کھیت جو قدرے خشک ہے اور جسے پانی دینے کی ضرورت ہے” جیسا قابل فہم خلاصہ حاصل ہوتا ہے، جو خلا میں مکمل طور پر خودمختار تجزیے کے ذریعے تیار کیا گیا ہے، تو یہ چینی خلائی اے آئی سسٹم کی طاقت کی ایک واضح ثبوت پیش کرتا ہے۔

جیسے جیسے اے آئی کے لیے کمپیوٹنگ طاقت کی بھوک بڑھ رہی ہے، ٹیکنالوجی کی دوڑ میں ایک نیا میدان ابھر رہا ہے، جس میں ذہین کمپیوٹنگ کو خلا تک توسیع دی جا رہی ہے۔ نومبر کے اوائل میں اسپیس ایکس کے راکٹ نے اسٹارکلاؤڈ-1 سیٹلائٹ کو مدار میں پہنچایا، جو این ویدیا کے جی پی یوایس سے لیس ہے، جس سے خلائی کمپیوٹنگ عالمی توجہ کا مرکز بن گئی۔

چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اس دوڑ میں پہلے ہی قدم رکھ دیا ہے، اس یقین کے ساتھ کہ خلا توانائی، جگہ اور کولنگ جیسی زمینی حدود سے بچتے ہوئے اے آئی کے پھیلاؤ کے لیے نئی راہیں کھول سکتا ہے۔

اس دوڑ میں تازہ اضافہ ژونگ کے تیان سوآن (کو مو سپیس) ہے جس کی بنیاد 2024 میں رکھی گئی۔ کمپنی کا ارورا 1000خلائی کمپیوٹر جی لین-1 سیٹلائٹ کے ساتھ مدار میں 1 ہزار سے زائد دن مکمل کر چکا ہے جبکہ اس کا اگلی نسل کا ارورا5000، جس میں مقامی طور پر تیار کردہ ہائی پرفارمنس جی پی یو شامل ہے، اگلے سال مدار میں آزمائشی مرحلے میں داخل ہوگا۔ کمپنی زمین کے نچلے مدار  میں "اسپیس سپر کمپیوٹر” بنانے کے منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے۔

چینی ٹیکنالوجی ماہرین کے لیے خلائی کمپیوٹنگ ایک واضح برتری رکھتی ہے کیونکہ زمینی سطح پر اے آئی بجلی، ڈیٹا اور زمین کے استعمال جیسی رکاوٹوں سے دوچار ہے۔

 ژونگ کے تیان سوآن کے سی ای او لیو یاؤچھی نے شِنہوا کو بتایا کہ مداری ایج کمپیوٹنگ، اے آئی کو براہِ راست ڈیٹا کے منبع تک لے جاتی ہے، جو روزانہ سیٹلائٹ تصاویر اور ٹریفک کے پیٹابائٹس ڈیٹا کو زمین پر بھیجے جانے سے پہلے ہی فلٹر کر دیتی ہے، یوں محدود ڈاؤن لنک کے دباؤ کو کم کرتی ہے ۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!