بیجنگ(شِنہوا)چین نے کوئلے اور نئی توانائی کے اپنے شعبوں کی یکجا ترقی کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے ہیں تاکہ توانائی کے ڈھانچے کی ماحول دوست اور کم کاربن منتقلی کو تقویت دی جا سکے۔
قومی توانائی انتظامیہ (این ای اے) کی نئی ہدایات کے مطابق کوئلہ پیدا کرنے والے علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ہوا اور شمسی توانائی کے منصوبوں کی ترقی تیز کریں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ برقی اور ہائیڈروجن سے چلنے والے کان کنی کے ٹرکوں کے استعمال کے ذریعے صاف توانائی کے متبادل کو فروغ دیں، حرارت اور ٹھنڈک کے لئے قابل تجدید توانائی استعمال کریں اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی اور تجارت کے لئے سمارٹ مائیکرو گرڈز قائم کریں۔
این ای اے کے مطابق 15 ویں پانچ سالہ منصوبہ (2026 تا 2030) کے اختتام تک کان کنی کے علاقوں میں نئی توانائی کی ترقی کا ماڈل بنیادی طور پر پختہ ہو جائے گا۔
یہ اقدام چین میں نئی توانائی کی ترقی کی تازہ ترین پیش رفت ہے۔ ستمبر کے آخر تک چین کی مجموعی نصب شدہ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت تقریباً 2.2 ارب کلو واٹ تک پہنچ چکی تھی جو ملک کی بجلی کی مجموعی پیداوار کی صلاحیت کا 59.1 فیصد ہے۔ رواں سال کی پہلی 3 سہ ماہیوں میں قابل تجدید توانائی نے چین کی مجموعی بجلی پیداوار کا تقریباً 40 فیصد حصہ فراہم کیا۔




