روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی خطاب کرتے ہوئے فائل فوٹو۔
ماسکو(شِنہوا)روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ اگر دیگر ممالک ایٹمی تجربات کرتے ہیں تو ماسکو کو جواباً کارروائی کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
انہوں نے روسی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میں نے 2023 میں پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے اپنے خطاب میں واضح کیا تھا کہ اگر امریکہ یا متعلقہ معاہدے کے دیگر فریق اس طرح کے تجربات کرتے ہیں تو روس کو بھی متناسب جوابی اقدامات کرنا ہوں گے۔
پوتن نے روس کی وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری کے امکان پر تجاویز پیش کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے ہمیشہ جوہری تجربات پر پابندی کے جامع معاہدے (سی ٹی بی ٹی) کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر سختی سے عمل کیا ہے اور ایسا کرتا رہے گا تا وقت یہ کہ دوسرے ممالک جوہری تجربات شروع نہیں کر دیتے۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ دیگر ممالک بھی ایسے ہی تجربات کرتے نظر آ رہے ہیں۔




