پیر, نومبر 3, 2025
تازہ ترینچین کے صوبہ ہینان میں عالمی ماہرین کا اجتماع، گہرے سمندر کی...

چین کے صوبہ ہینان میں عالمی ماہرین کا اجتماع، گہرے سمندر کی ٹیکنالوجی میں جدت کے فروغ پر اتفاق

تیسرا ہینان فری ٹریڈ پورٹ انٹرنیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن کوآپریشن فورم (آئی ایس ٹی آئی سی ایف) اور ڈیپ سی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن کانفرنس (ڈی ایس ایس ٹی آئی سی) جمعہ کے روز چین کےجنوبی صوبےہینان کے شہر سانیامیں اختتام پذیر ہونے جا رہی ہیں۔

25 ممالک سے تعلق رکھنے والے 250 سے زائد اداروں کے 400 سے زیادہ نمائندے یہاں جمع ہوئے ہیں تاکہ جدید گہرے سمندر کی سائنس و ٹیکنالوجی پر تبادلہ خیال کر کے عالمی سمندری معیشت کی ترقی کے راستے تلاش کر سکیں۔

"گہرے سمندر کی اختراعات کا سنگم، ایک نئے باب کی تشکیل” کے موضوع پر منعقدہ اس فورم میں ایک مرکزی اجلاس، چار متوازی سرگرمیاں، اور آٹھ جامع فورمز و کلیدی تقاریر شامل تھیں۔ مباحثوں میں گہرے سمندر کے وسائل کی ترقی، ذہین آلات، ماحولیاتی تحفظ اور سمندری معیشت جیسے اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی۔

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): رونی این گلُڈ، رکن، رائل ڈینش اکیڈمی آف سائنسز اینڈ لیٹرز

"یہاں کا انفراسٹرکچر شاندار ہے۔ میرا مطلب ہے میں یہاں کئی بار آ چکا ہوں۔ میں نے آپ کی سہولیات کا مشاہدہ کیا ہے جو واقعی حیرت انگیز ہیں۔ ہر چیز اعلیٰ معیار کی ہے۔ ٹیکنالوجی، انجینئرز، جہاز رانی کی سہولیات اور تحقیقی آبدوزیں سب اپنی مثال آپ ہیں۔”

سانیا، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

چین کے جنوبی صوبے ہینان میں عالمی سائنس و ٹیکنالوجی فورم کا انعقاد

فورم میں 25 ممالک سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور محققین شریک ہوئے

250 سے زائد اداروں کے 400 نمائندوں نے گہرے سمندر کی ٹیکنالوجی پر گفتگو کی

اجلاس کا موضوع "گہرے سمندر کی اختراعات، ایک نئے باب کی تشکیل” رکھا گیا

فورم میں ایک مرکزی سیشن، چار متوازی سرگرمیاں اور آٹھ جامع فورمز شامل تھے

شرکا نے گہرے سمندر کے وسائل، ذہین آلات اور ماحولیاتی تحفظ پر بحث کی

ماہرین نے سمندری معیشت میں جدت کے فروغ اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا

عالمی سطح پر سمندری معیشت کی ترقی کے لئے مشترکہ اقدامات پر غور کیا گیا

رائل ڈینش اکیڈمی کے رکن نے ہینان کی جدید سہولیات کو "شاندار” قرار دیا

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!