تیانجن میں حال ہی میں ختم ہونے والی ’’چائنہ مائننگ کانفرنس اینڈ ایگزیبیشن 2025‘‘ میں شرکاء نے صنعت میں جدت، ماحولیاتی پائیداری اور تعاون کی جانب بڑے پیمانے پر تبدیلی کو اجاگر کیا ہے۔
چین میں کان کنی کے ادارے صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز ، توانائی بچانے والے آلات کے استعمال اور ذہین انتظامی نظام کے قیام کے ذریعے ماحول دوست تبدیلی کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): ہاؤ وی بِنگ، چیف ٹیکنالوجی آفیسر، شان ڈونگ شِن ہائی مائننگ ٹیکنالوجی اینڈ ایکوئپمنٹ کمپنی لمیٹڈ
"زیرِ زمین برقی ٹرکوں، بغیر ریل کی گاڑیوں یا خودکار برقی ڈرائیونگ نظام کے ذریعے نکالی گئی دھات کو ذخیرہ گاہ تک پہنچایا جاتا ہے جس سے توانائی کے استعمال میں تقریباً 10 فیصد بچت ہوتی ہے۔”
چینی کمپنیاں یہ طریقے دیگر ممالک کے ساتھ بھی شیئر کر رہی ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ایچ بی راشویہ، صدر، زمبابوے مائنرز فیڈریشن
"ہم زمبابوے میں اپنی معدنی وسائل کی قدر میں اضافے کے منتظر ہیں اور اس حوالے سے چینی کمپنیاں دراصل ہم سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ ہیں۔ ہمیں اپنے لیتھیم کو مقامی سطح پر پراسیس کرنا چاہئے، تانبے کو بہتر بنانا چاہئے اور سونے جیسے معدنی وسائل کی قدر میں بھی اضافہ کرنا چاہئے۔چینی ٹیکنالوجی کی اعلیٰ پیشرفت کو دیکھتے ہوئے ہمیں احساس ہوا ہے کہ ہمیں چینی شراکت داروں کے ساتھ مزید قریبی تعاون کرنا چاہئے۔”
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): الیگزینڈر تھن، چیئرمین/کارپوریٹ کنسلٹنٹ، ایس آر کے ایشیا
"چین کان کنی کی صنعت کو زیادہ مؤثر اور زیادہ پیداواری بنانے میں ایک بڑی محرک قوت ہے۔ وہ مشین لرننگ اور مصنوعی ذہانت سمیت مختلف جدید ٹیکنالوجیز استعمال کر رہا ہے۔ اگر ہم سب چین کے ساتھ مل کر کام کریں اور ان کے خیالات کو اپنی سرگرمیوں میں شامل کریں تو نتائج یقینی طور پر بہتر ہوں گے۔ چین جدت بھی لا رہا ہے اور تعاون کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ اگر ہم اجتماعی طور پر آگے بڑھیں تو پوری صنعت کامیاب ہوگی۔”
گزشتہ چند برسوں کے دوران چین نے اپنی کان کنی کی صنعت میں ماحول دوست ترقی کو بھرپور انداز میں فروغ دیا ہے۔ سال 2024 کے اختتام تک ملک میں ایک ہزار سے زائد قومی سطح کی ماحول دوست کانیں قائم کی جا چکی تھیں۔
تیانجن، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
تیانجن میں "چائنہ مائننگ کانفرنس اینڈ ایگزیبیشن 2025” اختتام پذیر
50 سے زائد ممالک کے ماہرین اور صنعتی نمائندوں نےشرکت کی
شرکاء نے کان کنی میں جدت، ماحول دوستی اور تعاون پر زور دیا
چینی ادارے صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دے رہے ہیں
زیرِ زمین برقی ٹرکوں اور خودکار نظام سے توانائی کی 10 فیصد بچت
چینی کمپنیاں ماحول دوست ٹیکنالوجی دیگر ممالک سے بھی شیئر کر رہی ہیں
زمبابوے کا معدنی وسائل کی قدر بڑھانے کے لئے چین سے تعاون پر زور
ماہرین کا مصنوعی ذہانت کے ذریعے کان کنی میں بہتری لانے پر زور
چین میں ایک ہزار سے زائد قومی سطح کی ماحول دوست کانیں قائم ہو چکی ہیں
چینی ٹیکنالوجی عالمی کان کنی صنعت کے پائیدار مستقبل کی ضامن



