مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت میں سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (سی بی ڈی) میں نئے چینی سال کے موقع پر مشہور ٹاورکو ایل ای ڈی روشنیوں سے سجایا گیاہے-(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے قریب گیزا گورنریٹ میں واقع تاریخی سوئس کلب ثقافتوں کے ایک متحرک مرکز میں تبدیل ہوگیا ہے کیونکہ 700 سے زائد نوجوان مصری چینی باشندوں کے ساتھ مل کر نئے چینی سال کا جشن منا رہے ہیں۔
چینی ادبی تخلیقات کے عربی ترجمے میں مہارت رکھنے والے اشاعتی ادارے بیت الحکمہ کلچرل گروپ کے زیراہتمام منعقد ہونے والی اس تقریب میں مصر اور چین کے درمیان مضبوط اور پائیدار دوستی کی عکاسی کی گئی۔
کلب میں جوش وخروش کا ماحول تھا،روایتی چینی لالٹینیں ہریالی کے درمیان ہلکی ہلکی جھوم رہی تھیں، چینی کھانوں کی خوشبو سے فضا مہک اٹھی۔
مختلف چینی نقش و نگار سے سٹیج کو سجایا گیا جس سے ایک دلکش ثقافتی شو کا منظر نمایاں ہوگیا۔
چین کی رین من یونیورسٹی میں چھونگ یانگ انسٹی ٹیوٹ فار فنانشل سٹڈیز کے مشترکہ تحقیقی شعبے کے ڈائریکٹر لیو ینگ نے شِنہوا کو بتایا کہ قاہرہ میں رہتے ہوئے مجھے ایسا لگا جیسے میں گھر واپس آ گیا ہوں۔یہ جشن واقعی ثقافتی ہم آہنگی کے جوہر کی عکاسی کرتا ہے۔
مصری نوجوانوں میں چینی ثقافت میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی تصدیق کرتے ہوئے لی نے بتایاکہ چینی زبان اور ثقافت کے لئے ان کا جذبہ واضح ہے اور یہ مجھے بے حد خوشی دیتا ہے۔
چینی زبان پر عبور رکھنے والے مصری طالب علموں نے دلکش شاعری، گانوں اور دلکش رقص کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور چینی ثقافت کو سراہا۔
ایک فیشن شو میں روایتی چینی ملبوسات کی نمائش کی گئی جبکہ دلچسپ مقابلوں میں شرکاء سے چینی ثقافت اور تاریخ کے بارے میں سوالات کئے گئے۔
مشہور مصری نغموں جیسے "فیحہ ہاگا ہیلوا” اور "حلاویت شمسنا” نے فضا کو خوشگوارکر دیا ۔
عین شمس یونیورسٹی میں چینی زبان سیکھنے والے مصری طالب علم بسنت ہاربی نے شِنہوا کو بتایا کہ یہ جشن سیکھنے کے عمل کا ایک ناقابل یقین تجربہ رہا ہے۔
بیت الحکمہ کلچرل گروپ کے چیئرمین احمد السعید نے اس تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
