چین کے وسطی صوبے ہینان کے شہر ژینگ ژو میں میکینکل ماہرین ایک بلٹ ٹرین کی جانچ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
چھانگ چھون(شِنہوا)ایک سیاح چھن یانگ، جن کے کندھے پر ہائیکنگ بیگ تھا، نے اس ماہ کے شروع میں بیجنگ چھاؤ یانگ ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر اپنا کیمرہ اور سامان چیک کیا، وہ چھانگ بائی پہاڑ جانے والی تیز رفتار ٹرین میں سوار ہونے کے لئے بے تاب تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ پہاڑ تک پہنچنے میں اب صرف چار گھنٹے سے تھوڑا زیادہ وقت لگتا ہے۔ یہ خزاں کے موسم میں جنگلات کو ان کے رنگین عروج پر دیکھنے کے لئے بہترین وقت ہے۔
چھن کا سفر چین کے تیزی سے بڑھتے ہوئے تیز رفتار ریل نیٹ ورک کی ایک نئی شاخ، شین یانگ- بائی حہ سیکشن، جو شین یانگ-جیام یوسی لائن کا حصہ ہے، کے ذریعے ممکن ہوا۔ یہ سیکشن چین کےقومی دن اور وسط خزاں تہوار کی چھٹیوں سے چند دن قبل 28 ستمبر کو کھولا گیا ہے۔ اس ریلوے لائن نے بیجنگ اور چھانگ بائی پہاڑ کے درمیان سفر کے وقت کو نصف دن سے بھی کم کردیا ہے، جو چین کے شمال مشرقی علاقے کا ایک اہم سیاحتی مقام ہے، جس سے اس خطے میں سیاحت کا تیزی سے فروغ ہوا اور یہ واضح ہو گیا کہ چین کی "فولادی شریانیں” ملک بھر میں معاشی سرگرمیوں کو کس طرح بڑھا رہی ہیں۔
شین یانگ-بائی حہ لائن کے مثبت اثرات فوری طور پر محسوس کئے گئے۔ چین کے سب سے بڑے آن لائن ٹریول پلیٹ فارمز میں سے ایک سی ٹرپ پر جی لین صوبے، جہاں چھانگ بائی پہاڑ واقع ہے، میں سیاحت کی بکنگز پچھلے سال کی تعطیلات کے مقابلے میں تقریباً 200 فیصد بڑھ گئیں۔ پہاڑ کے ٹکٹ ہفتوں پہلے ہی فروخت ہو گئے، علاقے کے ہوٹلز اور گھریلو قیام گاہوں سے مکمل بکنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اس ریلوے منصوبے میں ماحولیاتی تحفظ کو بھی اولین ترجیح دی گئی ہے۔ لائن کا 77 فیصد حصہ پلوں یا سرنگوں کے ذریعے گزرتا ہے تاکہ چھانگ بائی پہاڑ کے اہم ماحولیاتی علاقوں کو بچایا جا سکے۔
جی لین صوبے کے محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے ڈائریکٹر لی پھنگ نے کہا کہ یہ صرف ایک نقل و حمل کا راستہ نہیں ہے بلکہ سرحد پار سیاحت اور تجارت کا ایک دروازہ بھی ہے۔
3 اکتوبر تک جی لین میں ایک کروڑ 33 لاکھ 60 ہزار ملکی سیاح آئے، جو گزشتہ سال کی نسبت 16 فیصد اضافہ ہے۔جی لین کے چھانگ بائی پہاڑ وانڈا ریزارٹ کے ایک اہلکار وانگ جون لنگ نے کہا کہ نئی ریلوے لائن کے ذریعے بیجنگ اور آس پاس کے علاقوں سے زیادہ سیاح یہاں آئے۔ اس تعطیلاتی سیزن میں ہمارے ہوٹل کی بکنگ کا تناسب گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد بڑھ گیا ہے۔
بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے چائنہ ریلوے شین یانگ گروپ نے 2 اکتوبر کو 68 عارضی دو طرفہ ٹرینوں اور 47.5 ڈبل ڈیکر ہائی سپیڈ دو طرفہ ٹرینوں کا اضافہ کیا، جس سے بیجنگ، دالیان اور ہن چھون جیسے شہروں کی جانب روانگی کے لئے نشستوں کی گنجائش بڑھا کر 5 لاکھ 52 ہزار تک پہنچا دی گئی۔
