اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ ترینسی پیک کا دوسرا مرحلہ ماحول دوست ترقی کی ضمانت بنے گا

سی پیک کا دوسرا مرحلہ ماحول دوست ترقی کی ضمانت بنے گا

ماہرین کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا دوسرا مرحلہ پاکستان کی ترقی کو ماحول دوست صنعتی راہ پر ڈالنے کا ایک اسٹریٹجک موقع ہے۔اس مرحلے میں  کم کاربن ٹیکنالوجیز کے انضمام اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے یہ بات منگل کو اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک، سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ(ایس ڈی پی آئی) کی جانب سے منعقدہ ماحول دوست صنعتی ترقی پر منعقدہ سیمینار کے دوران کہی۔

اس موقع پر سابق وفاقی وزیر خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سابق گورنر شمشاد اختر نے کہا کہ پاکستان کو چین کی سرمایہ کاری سے قابل تجدید توانائی، برقی گاڑیوں اور سولر پینلز میں فائدہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں کو چاہئے کہ وہ سی پیک کے تحت چین کے ساتھ تعاون میں ماحول دوست مالیات کو قومی ترجیح بنائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے ڈھانچوں کو چین کے تیزی سے ترقی کرتے ماحولیاتی مالیاتی نظام کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہوگا۔اس مقصد کے لئے ہمیں ماحول دوست بانڈز، قدرتی وسائل کے بدلے قرض کے معاہدے اور ماحول دوست خصوصی اقتصادی زونز جیسے جدید مالیاتی ماڈلز اپنانا ہوں گے۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان چین انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے سی پیک کو ماحول دوست صنعتی ترقی کا موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں قابل تجدید توانائی، بیٹری اسٹوریج اور ماحولیاتی صنعتی پارکس پر توجہ دینی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیہ اسے ماحول دوست خصوصی اقتصادی زونز کے لئے ایک فطری تجربہ گاہ بناتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کم کاربن ترقی کو فروغ دینے کے لیے نجی سرمایہ اور چینی مہارت کو شامل کرنا ضروری ہے۔

سابق وزیر مملکت اور پاکستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ وہ سی پیک کی ماحول دوست منتقلی میں مالی معاونت کے لئے ماحولیاتی بنیادوں پر بینکاری ڈھانچہ قائم کرے، خطرات کم کرنے کے طریقۂ کار وضع کرے اور نجی شعبے کی قیادت میں ادارے تشکیل دے۔

شریف نے شواہد پر مبنی پالیسی سازی اور اسٹریٹجک اصلاحات پر زور دیا تاکہ پاکستان کی معیشت کو کم کاربن مستقبل کی ضروریات کے مطابق ڈھالا جا سکے۔

پاکستان میں چینی سفارت خانے کے قونصلر وانگ شینگ جی نے کہا کہ چین ماحول دوست مالیات میں عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔

وانگ نے کہا کہ چین پالیسی نظام، شراکت داریوں اور عملی تعاون کے ذریعے عالمی پائیدار ترقی اور ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے چینی محرک  کوشامل کرنے اور عوامی وسائل فراہم کرنے کا بھی خواہاں ہے۔

اسلام آباد، پاکستان سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

سی پیک پاکستان کے لئے ماحول دوست صنعتی ترقی کا ذریعہ بن رہا ہے

ایس ڈی پی آئی میں ماحول دوست ترقی پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا

ماہرین نے کم کاربن معیشت کی اہمیت پر زور دیا

ماحول دوست بانڈز اور خصوصی اقتصادی زونز کی تجاویز پیش کی گئیں

شمشاد اختر کے مطابق ماحول دوست مالیات کو قومی ترجیح بنایا جائے

سابق وزیر خزانہ چینی سرمایہ کاری کو پاکستان کے لئے مفید سمجھتی ہیں

مصطفیٰ حیدر قابل تجدید توانائی کو اپنانے کےقائل ہیں

پاکستان کا جغرافیہ ماحول دوست اقتصادی زونز کے لئےمثالی تجربہ گاہ ہے

ہارون شریف نے ماحولیاتی بینکاری ڈھانچے کی تشکیل کو اہم قرار دیا

چینی سفارتکار وانگ شینگ جی نے تعاون کے عزم کو دوہرایا

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!