پاکستانی اداکار معروف ڈیجیٹل کانٹینٹ کری ایٹر تیمور اکبر نے قومی کرکٹ ٹیم کی ناکامیوں کا ذمہ دار کرکٹ بورڈ کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ گزشتہ 3 سے 4 سال میں جو بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہوا ہے اس میں کھلاڑیوں سے زیادہ کرکٹ بورڈ کی غلطی ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ تیمور اکبر نے کہا کہ ایسے میں مقابلے بازی کی فضا نہ چاہتے ہوئے بھی ہو جاتی ہے یہ کام کرکٹ بورڈ نے جان بوجھ کے کیا ہے۔ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کا کپتان ڈی کیٹیگری میں ہے، جبکہ کپتان کو ٹاپ کیٹیگری میں ہونا چاہیے۔
تیمور اکبر نے کہا ہے کہ گزشتہ 4 سال میں 6 کپتان تبدیل ہوئے ہیں، ہر دوسرے فارمیٹ کا الگ کپتان ہے، ٹیم وہی ہے تو ٹیم کس کے انڈر پرفارم کرے گی؟ انہوں نے کہا کہ ٹیم کو تقسیم کردیا ہے، بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی ہمارے تین اہم اور مرکزی کھلاڑی تھے ان کے درمیان اگر پھونٹ نہیں پڑنی ہوگی تب تبھی کپتانی ملنے کے بعد پڑ جائے گی۔
اتنا تو گلے محلے کی کرکٹ میں بھی ہوتا ہے جب تین دوست الگ الگ ٹیم کی کپتانی کرتے ہیں تو کھیل کے میدان میں آمنے سامنے ہی ہوتے ہیں یہ تو پھر انٹرنیشنل لیول کی بات ہے۔
