اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ ترینچین کا گلوبل گورننس انیشی ایٹو منصفانہ عالمی نظام کی جانب اہم...

چین کا گلوبل گورننس انیشی ایٹو منصفانہ عالمی نظام کی جانب اہم قدم ہے،  عالمی مبصرین کی رائے

عالمی مبصرین نے نظم و نسق میں بہتری کے حوالے سے چین کی نئی تجویزکردہ ’’گلوبل گورننس انیشی ایٹو‘‘ کو موجودہ عالمی چیلنجز کا بروقت جواب قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ  یہ انیشی ایٹو ایک زیادہ منصفانہ اور جامع عالمی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): یو کو کو، چیئرمین، میانمار نیریٹیو تھنک ٹینک

"گلوبل گورننس انیشی ایٹو چین کی ان جاری کوششوں میں ایک نہایت اہم قدم ہے جن کا مقصد عالمی حکمرانی کے نظاموں کی ازسرِ نو تشکیل ہے۔ یہ انیشی ایٹو اس بات کی بھی علامت ہے کہ بیجنگ زیادہ نمائندگی کےحامل ایسے نظام کے قیام کی جانب بڑھ رہا ہے جو خاص طور پر ان ڈھانچوں کے مقابلے میں  منصفانہ اور کثیر قطبی ہو جنہیں بہت سے ترقی پذیر ممالک مغربی طاقتوں کے زیرِ اثر سمجھتے ہیں۔ یہ انیشی ایٹو بنیادی طور پر عالمی فیصلہ سازی میں آوازوں اور اثر و رسوخ کا ایسا توازن قائم کرنے کی کوشش ہےجس میں انصاف، مساوات اور خودمختاری کو مرکزی حیثیت حاصل ہو۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): محمود الحسن خان، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سینٹر آف ساؤتھ ایشیا اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز،اسلام آباد

"عالمی حکمرانی میں بہتری لانے کے لئے یہ انیشی ایٹو ایک بڑا قدم ہے جو عالمی حکمرانی میں دنیا کے جنوبی خطے اور ترقی پذیر ممالک کے کردار کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ یہ  زیادہ مرکوز تعاون، سرمایہ کاری، ترقی اور ہر سطح پر باہمی مربوط کوششوں کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔ بلاشبہ یہ ایک اسٹریٹجک انیشی ایٹو ہے جس سے دنیا کے جنوبی خطے اور ترقی پذیر ممالک کو بے شمار اور بڑے سماجی و معاشی، جغرافیائی سیاسی اور تزویراتی فوائد  حاصل ہوں گے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (کروشین): مارینکو اوگوریک، سیاسی و عسکری تجزیہ کار، کروشیا

” گلوبل گورننس کا یہ انیشی ایٹو عالمی تعلقات کے نئے ڈھانچے کو مستحکم کرتی ہے اور ایک نیا عالمی نظام متعین کرتی ہے۔ یہ نہایت اہم ہے۔

یقیناً یہ ماضی کے فرسودہ نظاموں سے نمٹنے کا ایک زیادہ منصفانہ طریقہ ہے۔کثیرالجہتی بلاشبہ آج کے عالمی تعلقات میں مثبت بھی ہے اور ضروری بھی۔ یہ مختلف انداز میں طاقت کے توازن کو ازسرِ نو تشکیل دیتی ہے اور عالمی برادری کے لئے ایک انتہائی ضروری توازن فراہم کرتی ہے۔”

بیجنگ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

چین کی گلوبل گورننس انیشی ایٹو عالمی نظام میں نئی جہت لائے گی

مبصرین نے اسے عالمی برادری کے لئے نیک شگون کہا

اسے عالمی استحکام اور انصاف کا ضامن سمجھا جا رہا ہے

ماہرین اسے زیادہ منصفانہ عالمی نظام کی کوشش کہتے ہیں

موجودہ عالمی نظام بدلتے حالات کے تقاضے پورے نہیں کرتا

یہ انیشی ایٹو تعاون، ترقی اور باہمی شراکت داری کو فروغ دیتی ہے

دنیا کے جنوبی خطے کے ممالک کی آواز مؤثر طور پر سنی جائے گی

کثیرالجہتی آج کے دور میں ناگزیر ہو چکی ہے

یہ انیشی ایٹو طاقت کے عالمی توازن میں مثبت تبدیلی کا باعث ہے

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!