اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ (سامنے درمیان میں) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے فلسطین-اسرائیل مسئلے پر منعقدہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)ایک چینی مندوب نے قطر میں اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں تمام فوجی کارروائیاں بند کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے کہا کہ اسرائیل نے منگل کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک حملہ کیا جو قطر کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ امن کے حصول کی کوششوں کو واضح طور پر نقصان پہنچا رہا ہے۔ چین اس طرح کے اقدام کی بھرپور مخالفت اور شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ قطر غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات میں ایک اہم ثالث ہے اور اس نے جنگ بندی کو فروغ دینے اور امن بحال کرنے کے لئے بہت کوششیں کی ہیں۔ عالمی برادری اس کی کوششوں کوبہت سراہتی ہے۔
فو نے کہا کہ اتوار کو امریکہ نے جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پیش کی اور دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے اس پر اتفاق کرلیا ہے تاہم صرف دو دن بعد حماس کا وفد، جو جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت کر رہا تھا، پر اسرائیل نے حملہ کر دیا۔ بدنیتی پر مبنی غیر ذمہ دارانہ اور دانستہ طور پر مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والا یہ عمل واقعی قابل نفرت ہے۔ چین کو شدید تشویش ہے کہ یہ حملہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ مشرق وسطیٰ کے مسئلے کے حوالے سے ایک مخصوص بڑی طاقت کے دیرینہ غیر متوازن موقف سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ چین اس بڑی طاقت کو مشورہ دینا چاہے گا کہ وہ علاقائی امن اور استحکام کے مفادات کی خاطر ایک منصفانہ اور ذمہ دارانہ موقف اختیار کرے اور مخاصمت کے خاتمے، جنگ بندی کو فروغ دینے اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر ایک تعمیری کردار ادا کرے۔
