اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسپریم کورٹ، آڈیو لیکس کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے معطل، کارروائی...

سپریم کورٹ، آڈیو لیکس کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے معطل، کارروائی سے روک دیاگیا

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب آڈیو لیکس کیس معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے معطل کرتے ہوئے عدالت کو مزید کارروائی سے روک دیا جبکہ ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں سچ تک کوئی نہیں پہنچنا چاہتا، یہ بھی تو ہو سکتا ہے جن سے بات کی جا رہی ہو آڈیو انہوں نے لیک کی ہو، کیا اس پہلو کو دیکھا گیا ہے؟ آج کل تو ہر موبائل میں ریکارڈنگ سسٹم موجود ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کے آڈیو لیکس کیس کے معاملے پر وفاقی حکومت کی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 25 جون کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کیا ہائی کورٹ نے یہ تعین کیا ہے کہ آڈیو کون ریکارڈ کر رہا ہے؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ابھی تک یہ تعین نہیں ہوسکا، تفتیش جاری ہے۔جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے بدقسمتی سے ملک میں سچ تک کوئی نہیں پہنچنا چاہتا، سچ جاننے کیلئے انکوائری کمیشن بنا، اسے سپریم کورٹ سے اسٹے دے دیا گیا، سپریم کورٹ میں آج تک دوبارہ آڈیو لیکس کیس مقرر ہی نہیں ہوا، پارلیمان نے سچ جاننے کی کوشش کی تو اسے بھی روک دیا گیا، نہ پارلیمان کو کام کرنے دیا جائے گا نہ عدالت کو تو سچ کیسے سامنے آئے گا؟۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ بھی تو ہو سکتا ہے جن سے بات کی جا رہی ہو آڈیو انہوں نے لیک کی ہو، کیا اس پہلو کو دیکھا گیا ہے؟ آج کل تو ہر موبائل میں ریکارڈنگ سسٹم موجود ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے نجم ثاقب اور بشریٰ بی بی کو نوٹسز جاری کردیئے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ آڈیو لیکس سے متعلق کیس کی کارروائی آگے نہیں بڑھا سکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا 29 مئی اور 25 جون کا حکم اختیارات سے تجاوز ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس از خود نوٹس لینے کا اختیار نہیں۔سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی درخواست پر آڈیو لیکس کیس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!