کمبوڈیا کے صوبے سیم ریپ میں چین اور کمبوڈیا کے حکام چینی اعانت سے بارودی سرنگوں کے خاتمے کے منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شریک ہیں-(شِنہوا)
نوم پنہ(شِنہوا)کمبوڈیا میں چینی اعانت سے چلنے والے بارودی سرنگوں کو ہٹانے کے جاری منصوبے کے تحت ملک میں 160 مربع کلومیٹر سے زائد زمین کو بارودی سرنگوں اور نا پھٹنے والے دھماکہ خیز مواد (یو ایکس او) سے پاک کر دیا گیا ہے، جس سے 26 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوئے ہیں۔
کمبوڈین مائن ایکشن سنٹر(سی ایم اے سی) کے ڈائریکٹر جنرل ہینگ راتانا نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں چین کے عوام اور حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بارودی سرنگوں کو ہٹانے کے منصوبے کو 2018 سے فروری 2026 تک عملی جامہ پہنانے کے لئے سی ایم اے سی کو امداد فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ 2018 سے جولائی 2025 کے درمیان سی ایم اے سی نے 160 مربع کلومیٹر سے زائد زمین کو بارودی سرنگوں اور یوایکس او سے پاک کیا اور 95ہزار700 سے زائد بارودی سرنگیں اور نا پھٹنے والے دھماکہ خیز مواد کو تلاش کرکے تلف کیا جس سے 26 لاکھ سے زائد افراد کو فائدہ پہنچا۔
کمبوڈیا ان ممالک میں شامل ہے جو بارودی سرنگوں اور جنگی باقیات (ای آر ڈبلیو) سے بدترین متاثر ہیں۔ اندازے کے مطابق 3 دہائیوں کی جنگ اور 1998 میں ختم ہونے والے اندرونی تنازعات کے نتیجے میں 40 سے 60 لاکھ بارودی سرنگیں اور دیگر دھماکہ خیز مواد ملک میں باقی رہ گئے تھے۔
ییل یونیورسٹی کے مطابق اکتوبر 1965 سے اگست 1973 تک امریکہ نے کمبوڈیا میں 2لاکھ 30ہزار 516 فضائی حملوں کے دوران ایک لاکھ 13ہزار 716 مقامات پر 27لاکھ 50ہزار ٹن سے زائد دھماکہ خیز مواد گرایا۔
کمبوڈیا کی سرکاری رپورٹ کے مطابق 1979 سے جون 2025 تک بارودی سرنگوں اور ای آر ڈبلیو کے دھماکوں سے 19ہزار843 افراد ہلاک اور 45ہزار267 افراد معذور ہو چکے ہیں۔
جنوب مشرقی ایشیائی ملک کمبوڈیا نے 2030 تک تمام اقسام کی بارودی سرنگوں اور ای آر ڈبلیو کو صاف کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link