جمعرات, اگست 14, 2025
تازہ ترینچھنگ دو، ورلڈ گیمز 2025 کےشاندار انتظامات مستقبل کے لئے معیار قرار

چھنگ دو، ورلڈ گیمز 2025 کےشاندار انتظامات مستقبل کے لئے معیار قرار

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): یوآخم گوسوو، چیف ایگزیکٹو آفیسر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

"آپ (چین) ہر چیز ایک ہی رات میں ترتیب دے سکتے ہیں اور یہ بات دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہت بڑا فرق ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): خوسے پیرو رینا، صدر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

” کھلاڑیوں کے لئے بہترین معیار کو یقینی بنانے کے لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ ورلڈ گیمز  کا انعقاد چھنگ دو میں کیا جائے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): یوآخم گوسوو، چیف ایگزیکٹو آفیسر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

"تنوع ان بنیادی محرک قوتوں میں سے ایک ہے جس کو سمجھنا ایک معاشرہ اور برادری تشکیل دینے اور بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئےضروری ہے۔ اور یہ بات صرف کھیلوں تک محدود نہیں۔”

اسٹینڈ اپ (انگریزی): ہونگ لیانگ، نمائندہ شِنہوا

"ورلڈ گیمز کا 12واں ایڈیشن 7 سے 17 اگست تک چھنگ دو میں منعقد ہو گا۔ یہ پہلا موقع ہے  کہ یہ ایونٹ چین کےمین لینڈ پر ہو رہا ہے۔

’ورلڈ گیمز ‘ اولمپک کھیلوں کے بعد مختلف کھیلوں کا سب سے نمایاں بین الاقوامی ایونٹ ہے۔

تو آخر وہ کیا چیز  ہے جو ورلڈ گیمز کو دیگر مقابلوں سے مختلف بناتی ہے؟ اور آخر ان کی میزبانی کے لئے چھنگ دو ہی کا کیوں انتخاب کیا گیا؟”

[وی او]

ان سوالات کے جوابات جاننے کے لئے میں نے دو خاص مہمانوں انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسرسے ملاقات کی۔

ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): خوسے پیرو رینا، صدر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

"ورلڈ گیمز میں وہ کھیل شامل ہیں جو اولمپک کھیلوں میں شامل نہیں ہوتے تاہم گزشتہ 20 برسوں میں نئی نسل کو یہ نئے کھیل پسند آنے لگے ہیں۔ وجہ ہی ہے کہ یہ کھیل  یکجا اور منفرد ہیں۔ یہی نئی نسل کی سوچ ہے اور ہم اس سوچ کی حمایت کرتے ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): یوآخم گوسوو، چیف ایگزیکٹو آفیسر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

"یہ کھیل چین میں شاید ایک محدود حلقے میں مقبول ہو لیکن دنیا کے کسی اور حصے میں یہ بڑا کھیل ہو سکتا ہے۔ یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ ہم کہاں ہیں اور کہاں جا رہے ہیں۔ لیکن یہ تمام کھیل ایک ساتھ دیکھنے کا موقع اس وقت تک نہیں مل سکتا جب تک ہم ایک بڑے اسپورٹس ایونٹ میں انہیں یکجا نہ کریں۔ اور میری نظر میں یہی اس کی خوبصورتی اور اصل موقع ہے جسے استعمال کر کے شہری جان سکتے ہیں کہ دوسرے براعظموں میں کیا ہو رہا ہے۔”

[وی او]

تنوع کے فروغ سے بڑھ کر  آئی ڈبلیو جی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ورلڈ گیمز کھلاڑیوں اور عوام کو ایک دوسرے کے قریب لاتی ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 6 (انگریزی): یوآخم گوسوو، چیف ایگزیکٹو آفیسر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

"ورلڈ گیمز کو ایسا ایونٹ سمجھا جاتا ہے جو موقع پر موجود شائقین کے قریب تر ہوتا ہے۔

ہم نے اپنے پروگرام میں ’ورلڈ گیمز پلازا‘ بھی شامل کیا ہے۔ایک ایسی جگہ جہاں کھلاڑی جا سکیں، شہری آ سکیں اور سب آپس میں مل سکیں جو ہمارے لئے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔

ورلڈ گیمز نے ایک ایسا موقع فراہم کیاہے جس میں لوگ اکٹھے ہو سکیں اور کھیلوں کے ذریعے ایک دوسرے کو کہیں بہتر سمجھ سکیں۔”

[وی او]

چھنگ دو ورلڈ گیمز میں 34 کھیل، کھیلوں کی 60 اقسام اور 256 ایونٹس شامل ہیں جن میں تقریباً 110 ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے 5 ہزارکے قریب کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

آئی ڈبلیو جی اےکے رہنماؤں نے بڑے پیمانے پر ہونے والے اس اسپورٹس ایونٹ کی میزبانی کے لئے چھنگ دو کے جدید مقامات اور شاندار انتظامی صلاحیتوں کی تعریف کی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 7 (انگریزی): خوسے پیرو رینا، صدر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

"ہمیں ایک مضبوط ملک کے مضبوط شہر  میں مضبوط صلاحیت کی ضرورت تھی۔ اسی لئے ہم نے چھنگ دو کو منتخب کیا کیونکہ ہماری توقعات بلند ہیں۔ چھنگ دو میں شاندار مقامات ہیں اور ایونٹس کے انعقاد کے لئے یہاں بہترین ماہرین بھی موجود ہیں۔ مستقبل کے کھیلوں میں صلاحیت دکھانے کی یہ امید اب یقینی طور پر ہمارے سامنے ثابت ہو چکی ہے۔ ہم نے مستقبل کے لئے معیار طے کر دیا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 8 (انگریزی): یوآخم گوسوو، چیف ایگزیکٹو آفیسر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن ( آئی ڈبلیو جی اے)

"آپ ہر چیز ایک ہی رات میں ترتیب دے سکتے ہیں۔ یہ بات دیگر ممالک کے مقابلے میں ایک بڑا فرق سامنے لاتی ہے۔ یہاں سب لوگ بہت دوستانہ مزاج رکھتے ہیں۔ جو بات ہمیں محسوس ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ نوجوان آبادی بھی بات چیت میں بہت دلچسپی رکھتی ہے۔ ہم اس بات کی بھی قدر کرتے ہیں کہ ہمارے بزرگ ہم سے نہایت کھلے ذہن اور کشادہ دلی سے پیش آتے ہیں۔”

چھنگ دو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!