پیر, اگست 11, 2025
انٹرٹینمنٹکراچی میں مجھے دو دو دن پرانا کھانا بھی کھانا پڑتا تھا،...

کراچی میں مجھے دو دو دن پرانا کھانا بھی کھانا پڑتا تھا، دیا مغل کا انکشاف

کراچی: اداکارہ دیا مغل نے کہا ہے کہ اکیلے رہنا آسان نہیں تھا، ذہن میں کئی سوچیں آتی تھیں کہ کام ملے گا یا نہیں یا وہ اکیلے رہ پائیں گی یا نہیں، لیکن انہوں نے ثابت قدمی سے وقت گزارا اور یہ مرحلہ بھی گزر گیا۔

ایک پرو گرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں اکیلے رہتے ہوئے انہیں کئی مشکلات اور کٹھن حالات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ وہ ایک بڑی فیملی سے تعلق رکھتی ہیں، جہاں سب ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل کر رہتے ہیں، اسی لیے جب وہ کراچی آئیں تو ان کے لیے اکیلے رہنا بہت مشکل تھا کیونکہ وہ اپنی فیملی کو بہت یاد کرتی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گھر پر اگر کھانا پسند کا نہ ہو تو والدہ یا کوئی اور گھر کا فرد آپ کی فرمائش پوری کر دیتا ہے، لیکن کراچی میں انہیں دو دو دن پرانا کھانا بھی کھانا پڑتا تھا کیونکہ کوئی اور اختیار نہیں ہوتا تھا۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ تنہا رہنے کے دوران جب لائٹ چلی جاتی تھی تو وہ پورے اپارٹمنٹ میں اکیلی ہوتی تھیں اور صرف ایک موم بتی جل رہی ہوتی تھی، جب کہ فیملی کے ساتھ ایسا کبھی محسوس نہیں ہوتا تھا کیونکہ اردگرد کئی لوگ موجود ہوتے تھے۔ دیا مغل نے کہا کہ میرا آبائی شہر لاہور ہے اور جب میںنئی نئی کراچی منتقل ہوئی تھیں، تو اس دوران میں نے ایک پراجیکٹ پر کام شروع کیا، شوٹنگ شروع ہوئے صرف دو دن ہی ہوئے تھے کہ مجھے اطلاع ملی کہ ٹیکنیکل وجوہات کی بنا پر شوٹنگ کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی ہے۔

اداکارہ کے مطابق اسی دوران ایک دوست نے مجھے بتایا کہ میری جگہ کسی اور کو اس پراجیکٹ کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے، اس پر میںنے پراجیکٹ کے ہیڈ سے رابطہ کر کے معلوم کرنا چاہا کہ مجھے کیوں نکالا گیا ہے۔ دیا مغل کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا کہ میری اداکاری میں کوئی مسئلہ نہیں، لیکن چونکہ میں بہت خاموش رہتی ہوں، سیٹ پر کسی سے بات نہیں کرتیں اور گھلتی ملتی نہیں ہیں اس لیے ایسا کیا گیا۔

اداکارہ نے کہا کہ اس رویے سے مجھے بہت دکھ پہنچا کیونکہ مجھے صرف اس بنا پر نکال دیا گیا کہ میں سیٹ پر ہونے والی باتوں اور مذاق میں حصہ نہیں لیتی تھیں۔ ان کے مطابق یہ ان کے ساتھ زیادتی تھی اور اس واقعے سے وہ بہت دکھی ہوئی تھیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!