برسلز: یورپی ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی طے شدہ ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتکاری، یوکرین کی مدد اور روس پر دباو سے ہی جنگ روکی جاسکتی ہے، اسکے ساتھ ساتھ یوکرین کی فوجی اور مالی مدد کے لیے تیار ہیں۔
فرانس، جرمنی، برطانیہ، اٹلی، پولینڈ، فن لینڈ اور یورپی کمیشن نے مشترکہ بیان میں کہا کہ یوکرین میں امن کی راہ کا فیصلہ یوکرین کے بغیر نہیں ہوسکتا، اس عالمی اصول پر کار بند ہیں کہ بین الاقوامی سرحدوں کو بزور طاقت تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے، یوکرین کو اپنی تقدیر کے انتخاب کی آزادی ہے، بامعنی مذاکرات صرف جنگ بندی یا دشمنی میں کمی کے تناظر میں ہی ہوسکتے ہیں۔
یورپی ممالک نے تجویز پیش کی ہے کہ کسی بھی اقدام سے پہلے جنگ بندی کی جائے اور یوکرین کو روس کے زیر قبضہ اپنا علاقہ چھوڑنا پڑے تو یوکرین کو تحفظ دینے کی خاطر اسے نیٹو رکن بنانے کا وعدہ کیا جائے۔ یورپی ممالک نے یوکرین میں جنگ روکنے، دیرپا امن اور سلامتی کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔
