امریکی ریاست واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچنے پر میرین ون سے باہر آرہے ہیں-(شِنہوا)
نیویارک(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریباً 70 تجارتی شراکت داروں کےساتھ محصولات کی شرح میں مزید تبدیلی کے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کئےہیں۔
اس حکم کے ذریعے مخصوص تجارتی شراکت داروں کی مصنوعات پر مالی قدر کے لحاظ سے اضافی محصولات عائد کئے گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق نئی محصولات کی شرحیں 10 فیصد سے 40 فیصد تک ہیں۔
محصولات کی نئی شرحیں سوائے ترسیلی وجوہات کی بنا پر تاخیر کے، انتظامی حکم نامے کے اجرا کی تاریخ سے سات دن بعد نافذ ہوں گی۔
صدر ٹرمپ نے انتظامی حکم نامے میں کہا ہے کہ بعض امریکی تجارتی شراکت داروں نے مذاکرات کے باوجود ایسی شرائط پیش کی ہیں جو تجارتی تعلقات میں عدم توازن کو مناسب طریقے سے دور نہیں کرتیں یا اقتصادی اور قومی سلامتی کے معاملات پر امریکہ کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعض تجارتی شراکت دار ایسے بھی ہیں جو امریکہ کے ساتھ بات چیت میں شامل ہونے یا اقتصادی اور قومی سلامتی کے معاملات پر امریکہ کے ساتھ کافی حد تک ہم آہنگی کے لئے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
اس حکم نامے کے مطابق امریکی وزیر تجارت اور وزیر داخلی سلامتی دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ مل کر ہر چھ ماہ بعد ان ممالک اور مخصوص تنصیبات کی فہرست شائع کریں گے جو چوری چھپے تجارتی پابندیوں سے بچنے کی سکیموں میں ملوث پائی جائیں، تاکہ یہ معلومات عوامی خریداری، قومی سلامتی کے جائزوں اور تجارتی جانچ پڑتال کے لئے استعمال کی جاسکیں۔
مزید برآں اہم امریکی سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے اور انہیں اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اس حکم نامے پر عملدرآمد اور اس کے نفاذ کے لئے "تمام ضروری اقدامات” کریں، بشرطیکہ یہ قابل اطلاق قوانین کے مطابق ہوں۔ ان اقدامات میں قواعد و ضوابط یا نوٹیفکیشنز کی عارضی معطلی یا ترمیم بھی شامل ہوسکتی ہے۔
