اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکسنکیانگ کی غیر ملکی تجارت میں پہلی ششماہی کے دوران ریکارڈ اضافہ

سنکیانگ کی غیر ملکی تجارت میں پہلی ششماہی کے دوران ریکارڈ اضافہ

چین کے جنوب مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے شہر ہورگوس میں ہورگوس ریلوے پورٹ پر سٹینڈرڈ-گیج یارڈ کا فضائی منظر- (شِنہوا)

ارمچی(شِنہوا)چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں 2025 کی پہلی ششماہی کے دوران غیر ملکی تجارت میں گزشتہ سال کی نسبت 28 فیصد اضافہ ہوا جو 280.8 ارب یوآن (تقریباً 39.3 ارب امریکی ڈالر) کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے۔

مقامی کسٹمز حکام نے  بتایا کہ اس مدت کے دوران سنکیانگ کی تجارتی نمو قومی اوسط سے 20 فیصد پوائنٹس سے زائد رہی۔

ارمچی کسٹمز کے مطابق مارچ سے لے کر مسلسل 4 ماہ تک سنکیانگ کی ماہانہ غیر ملکی تجارت 50 ارب یوآن سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ جون میں اس کا حجم 53.17 ارب یوآن تک پہنچ گیا۔

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت ترقی کے ساتھ سنکیانگ نے خود کو ایشیا اور یورپ کو ملانے والے ایک اہم راہداری کے طور پر قائم کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور چین کے مغربی علاقوں میں بیرونی دنیا کے لئے گیٹ وے کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔

سنکیانگ نے اپنی تجارتی نیٹ ورک کو وسعت دیتے ہوئے سال کی پہلی ششماہی کے دوران 222 ممالک اور خطوں کے ساتھ تجارت کی، ان میں سے بی آر آئی میں شامل ممالک کے ساتھ تجارت گزشتہ سال کی نسبت 17.9 فیصد بڑھی جو خطے کی مجموعی غیر ملکی تجارت کا 80 فیصد سے زائد ہے۔

نجی شعبہ سنکیانگ کی غیر ملکی تجارت کے لئے ایک بنیادی محرک کے طور پر ابھرا ہے جہاں نجی اداروں نے درآمدات و برآمدات میں 29.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جو مجموعی تجارتی حجم کا 94.3 فیصد بنتا ہے۔

ارمچی کسٹمز کے ڈپٹی ڈائریکٹر لی چھنگ ہوا  نے کہا کہ کسٹمز دفتر کسٹمز کلیئرنس کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے اور نگرانی کے ماڈلز میں اختراع کو فروغ دے کر سرحد پار تجارت کو آسان بنانے کے لئے اقدامات کرے گا۔

صوبائی حکومت  کی رپورٹ کے مطابق سنکیانگ نے سال 2025 کے لئے سالانہ جی ڈی پی میں تقریباً 6 فیصد نمو کا ہدف مقرر کیا ہے جب کہ گزشتہ سال اس کی جی ڈی پی 20 کھرب یوآن سے تجاوز کرگئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنکیانگ سال 2025 میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھائے گا، اصلاحات کو گہرا اور اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسعت دے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!