پنجاب کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ 500 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ترقیاتی منصوبوں کیلئے 1246 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
آئندہ مالی سال کیلئے 3 ہزار 132 اسکیمیں شامل ہوں گی۔ روڈ سیکٹر کیلئے 120 ارب، صحت اور بہبود آبادی کیلئے 90 ارب اور زراعت کیلئے 80 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
دستاویز کے مطابق 4060ارب سے زائد غیرترقیاتی بجٹ ہوگا، محکمہ بلدیات کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے 142 ارب مختص ہوں گے۔ اربن ڈویلپمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 145 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔
محکمہ زراعت کیلئے 80ارب،جنگلات کیلئے 5ارب، وائلڈلائف کیلئے 10ارب، لائیو اسٹاک کیلئے 5ارب، لائیواسٹاک کیلئے 5ارب،انڈسٹریز کیلئے 12ارب مختص ہوں گے۔
اسکل ڈویلپمنٹ کیلئے 12ارب، سیاحت کیلئے 18ارب، آئی ٹی سیکٹر کیلئے 35ارب مختص، ٹرانسپورٹ کیلئے 85ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ محکمہ انہار 28ارب، محکمہ توانائی کیلئے 7ارب 50 کروڑ مختص ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق اسکول ایجوکیشن کی اسکیموں کیلئے100 ارب، ہائر ایجوکیشن کیلئے ساڑھے39ارب مختص ہوں گے۔ اسپیشل ایجوکیشن کیلئے 5ارب، لٹریسی اینڈنان فارمل ایجوکیشن کیلئے 4ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
آئندہ مالی سال کیلئے واٹرسپلائی اینڈ سینیٹیشن کیلئے 6 ارب، سوشل ویلفیئر کیلئے 7 ارب مختص کیے گئے، ترقیاتی منصوبوں کیلئے بجٹ میں124ارب 29 کروڑ 69 لاکھ کی فارن فنڈنگ رکھنے کی تجویز ہے۔
