کینیڈا کے شہر برٹش کولمبیا کے علاقے ڈیلٹا میں سٹیل کی ترسیل کرنے والی ایک کمپنی میں سٹیل کے پائپ دیکھے جاسکتے ہیں۔(شِنہوا)
اوٹاوا(شِنہوا)کینیڈا کے نجی شعبے کی سب سے بڑی یونین یونیفور نے وفاقی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے شروع کئے گئے سٹیل اور ایلومینیئم محصولات میں اضافے سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرے۔
یونیفور نے ایک نیوز ریلیز میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ، جس کے تحت کینیڈا سے درآمد کئے جانے والے سٹیل اور ایلومینیئم پر محصولات کو 50 فیصد تک بڑھایا گیا ہے، کینیڈا کی ملازمتوں اور اقتصادی استحکام کے لئے براہ راست خطرہ ہے۔
یونیفور کی قومی صدر لانا پائن نے کہا کہ یہ ٹیرف ہمارے سٹیل، ایلومینیئم اور گاڑیوں کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو ختم کر رہے ہیں اور ہم پہلے ہی ملازمتوں کے نقصان اور اقتصادی عدم استحکام کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اچھی ملازمتوں کا تحفظ کیا جا سکے اور ہماری قومی اقتصادی سلامتی کو محفوظ رکھا جا سکے۔
بدھ کے روز نافذ ہونےوالے 50 فیصد امریکی محصولات مارچ 2025 کو کینیڈا کے سٹیل اور ایلومینیئم کی درآمدات پرعائد گزشتہ 25 فیصد ڈیوٹی سے دوگنا ہیں۔
کینیڈا اب بھی امریکہ کو سٹیل اور ایلومینیئم فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ امریکہ اپنی تقریباً ایک چوتھائی سٹیل کی ضروریات کینیڈین سپلائرز سے پوری کرتا ہے جبکہ ایلومینیئم کے استعمال کا نصف حصہ بھی کینیڈا سے درآمد کیا جاتا ہے۔
یونیفور کینیڈا کے نجی شعبے کی سب سے بڑی یونین ہے جو معیشت کے ہر بڑے شعبے میں3لاکھ 20ہزار کارکنوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
