کولمبیا کے شہر یومبو میں ایک بس سٹیشن پر عملے کے ارکان کالی جانے والی چین میں تیار کردہ الیکٹرک بس کا معائنہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بگوٹا(شِنہوا)کولمبیا کے ایک دانشور نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی)میں کولمبیا کی باضابطہ شمولیت ملک کے لئے ایک تاریخی قدم کی عکاسی کرتا ہے۔
کولمبیا کی ایکسٹرناڈو یونیورسٹی کے سکول آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے امور چین کے ماہر اور پروفیسر لینا لونا نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ کولمبیا کی بی آر آئی میں شمولیت کولمبیا کے لئے تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے جو بنیادی سہولیات ، تحقیق اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں وسیع پیمانے پر ترقی کے مواقع فراہم کرکے ایک اہم علاقائی ملک کے طور پر اس کے کردار کو مضبوط کرے گی۔
انہوں نے کولمبیا کے لوگوں کی روزمرہ زندگی پر ممکنہ اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کولمبیا کے بنیادی ڈھانچے میں موجود کمی اس شعبے کو بی آر آئی میں شامل ہونے کے ٹھوس فوائد حاصل کرنے سے متعلق ایک منطقی نکتہ آغاز مہیا کرتی ہے۔
بنیادی ڈھانچے سے ہٹ کر لونا نے ٹیکنالوجی کی منتقلی کی صلاحیت اور کولمبیا کے آبائی علم کی نئی اہمیت کو خاص طور پر ملک کی غیر معمولی حیاتیاتی تنوع کے تناظر میں اجاگر کیا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مقصد صرف کوکوا، کافی اور پھولوں کو برآمدی اشیاء کے طور پر دیکھنا نہیں ہے، ہمیں یہاں لیبارٹریاں اور تحقیقی مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے بہترین استعمال، ویلیو ایڈڈ امکانات، برآمدی حکمت عملیوں اور حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھنے کے طریقوں کو تلاش کیا جا سکے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link